آئس کا بڑھتا ہوا استعمال: ایبٹ آباد میں پرائیویٹ سیکٹر میں ترک منشیات کے ادارے بننا شروع ہوگئے۔ پولیس، ایکسائز اینڈ نارکاٹکس منشیات کی روک تھام میں ناکام۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) آئس کا بڑھتا ہوا استعمال: ایبٹ آباد میں پرائیویٹ سیکٹر میں ترک منشیات کے ادارے بننا شروع ہوگئے۔ پولیس، ایکسائز اینڈ نارکاٹکس منشیات کی روک تھام میں ناکام۔ پکڑے جانیوالے منشیات فروش بھی عدالتوں سے ٹرائل کے دوران ہی باعزت بری ہونے لگے۔ذرائع کے مطابق ہزارہ ڈویژن کے صدر مقام ایبٹ آباد میں جان لیوا نشہ آئس نوجوانوں میں مکمل طور پر پھیل چکا ہے۔ ہر علاقے، گلی محلے میں کئی افراد آئس کا نشہ بیچنے میں مصروف ہیں۔ آئس کے نشے کی وجہ سے سینکڑوں گھرانے برباد ہو چکے ہیں۔ پچھلے چند سالوں کے دوران درجنوں نوجوان آئس کی وجہ سے موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔ پولیس، ایکسائز اینڈ نارکاٹکس آئس کا نشہ بیچنے والوں کا قلع قمع کرنے میں ناکام ہیں۔ قانون کا پیٹ بھرنے کیلئے اگر پولیس یا ایکسائز والے کسی کو گرفتار بھی کرلیں تو مذکورہ منشیات فروش محض چند دنوں کے بعد عدالتوں سے ضمانت پر رہا ہو جاتا ہے۔ دوسری جانب منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے ایبٹ آباد میں ترک منشیات کے کئی ادارے کھل چکے ہیں۔ جوکہ لمحہ فکریہ ہے۔ پہلے ایبٹ آباد میں کوئی بھی ادارہ نہیں تھا۔ تاہم منشیات کا نیٹ ورک وسیع ہونے کے باعث سرکاری سطح پر ترک منشیات کا کوئی ادارہ نہ ہونے کی وجہ سے پرائیویٹ سیکٹر میں یہ ادارے قائم کئے جارہے ہیں۔ سرکاری اداروں کی مایوس کن کارکردگی کے باعث یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ آئند چند سالوں میں آئس کی عادی نوجوان بہت بڑی تعداد میں ہونگے۔ جو کہ اپنے خاندان اور معاشرے کیلئے ایک ناسور کی شکل اختیار کر جائیں گے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!