ہیلتھ اتھارٹی اورہیلتھ کیئرکمیشن کے ذمہ دارعطائی ڈاکٹروں اورحکیموں کیخلاف کارروائی سے گریزاں۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)شہر بھر میں درجنوں نام نہاد عطائی ڈاکٹروں کی بھرمار انسانی زندگیوں سے کھیلنے لگے۔محکمہ صحت ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی اور خیبر پختونخوا ہیلتھ کیئر کمیشن چپ سادھ لی،شہری سراپا احتجاج،صوبائی وزیر صحت،کمشنرہزارہ اور ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ذرائع کے مطابق ضلع بھر میں درجنوں عطائی ڈاکٹرز جو سرکاری ہسپتالوں میں ڈسپنسر،وارڈ بوائے،سینٹری انسپکٹر،ایکسر ے ٹیکنیشن سمیت ملازمین نے اپنے آبائی علاقوں میں کلینک کھول کر مریضوں پر تجربے کرنے شروع کررکھے ہیں اگر عطائی ڈاکٹر کے علاج سے کسی مریض کی حالت بگڑ جائے تو سرکاری ڈاکٹرز کے ساتھ ساز باز کرکے معاملات کودبالیاجاتاہے یہاں یہ بھی امر قابل ذکر ہے کہ خیبر پختونخو ا ہیلتھ کیئر کمیشن کی ٹیم جب علاقوں کو چیک کرنے کے لئے پہنچتی ہے تو عطائی ڈاکٹرز کو متعلقہ ذمہ داران برق رفتاری کے ساتھ اطلاع کردیتے ہیں۔اس طرح عطائی دروازے بند کرکے زیر زمین چلے جاتے ہیں دوسری جانب رواں سال سیل ہونے والے متعدد کلینکس دوبارہ کھل گئے ہیں اور عطائیوں نے دیدہ دلیری کے مریضوں کی صحت سے کھلواڑ شروع کررکھا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع بھر میں بیشتر عطائی ڈاکٹرز شام کے وقت کلینک کھولتے ہیں تاکہ خیبر پختونخوا ہیلتھ کیئر کمیشن کے نمائندے چھٹی کرکے گھروں کو چلے جائیں شہر میں شام چار بجے کے بعد فوراًعطائی ڈاکٹرز اپنے کلینکس کھوک کر شکار پھنسانے میں لگ جاتے ہیں اور انسانی زندگیوں سے کھیلنا شروع کردیتے ہیں،متعداد ایسے کلینکس اور میڈیکل سٹورز موجود ہیں جنہیں پچھلے دوسالوں میں شہریوں کی شکایت پر سیل توکیے گئے مگر افسران اور سیاست دانوں کی سرپرستی کی وجہ سے انہیں دوبارہ انسانی زندگیوں سے کھیلنے کے سرٹیفکیٹ جاری کردیئے گئے۔ضلع بھر میں درجنوں عطائی ڈاکٹرز ایسے ہیں جو سرکاری ہسپتالوں میں ڈسپنسر،وارڈ بوائے،سینٹری انسپکٹر،ایکسرے ٹیکنیشن سمیت ملازم ہیں۔شہریوں نے صوبائی وزیر صحت،کمشنر ہزارہ اور ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!