مقتول اسماعیل کے اہل خانہ کو قتل کی دھمکیاں ملنے لگیں۔ پولیس حکام سے کارروائی کا مطالبہ۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)تھانہ صدر مانسہرہ کی حدود میں اسماعیل قتل کیس با اثر ملزمان کو فوری گرفتار کیا جاے ملزمان جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رھا ہے مقتول کی بوڑھی والدہ انصاف کے حصول کیلے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ہمیں فوری انصاف دیا جاے مقتول کی والدہ کی اعلی افسران سے انصاف کا مطالبہ کر دیا ہے گزشتہ روز مقتول اسماعیل کے بھاہی تنویر اور والدہ نے بتایا کے 3جولاہی کو اسماعیل کو قتل کیا گیا جس کے قتل کی دعویدار سیف اللہ ولد زمرد خان سکنہ مانگل پر کی گی ہے ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔

ملزم جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رھا ہے اور سرے عام پھیر رھا ہے مگر نہ تو مانگل پولیس اور نہ ہی مانسرہ پولیس کی گرفتار کر رہی ہے 22سالہ اسماعیل جو کے ملزم سیف اللہ کے ساتھ ماربل کا کام کرتا تھا اور ایک سال سے تنخواہ نہیں دے رھا تھا بلکہ مہران گاڑی بھی اس کی فروخت کر دی رقم کا مطالبہ کرنے پر اس قتل کر دیا گیا ہے بااثر ملزم کو گرفتار نہیں کیا جارھا ہے مقتول کی والدہ غم سے نڈھال ہے اور اصول انصاف کیلے دربدر کی ٹھوکریں کھانے ہر مجبور ہیں ملزم مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رھا ہے ڈی پی او ایبٹ اباد اور مانسہرہ کو درخواستیں دینے کے باوجود بھی کوہی شنوائی نہیں ہوہی ہے متاثرہ فیملی نے چیف جسٹس پشاور ھاہی کورٹ اور آہی جی خیبر پختونخواہ سے فوری نوٹس لینے اور ملزم کو گرفتار کرکے قرار واقعہ سزا کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!