آئس کی وباء اب تعلیمی اداروں تک جا پہنچی ہے: ڈی آئی جی ہزارہ اعجاز خان۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ریجنل پولیس آفیسر ہزارہ ریجن اعجاز خان نے کہا ہے کہ شرافت کا لبادہ اوڑھنے والے قبضہ مافیا کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ہزارہ میں منشیات کی لعنت جڑ سے ختم کرنے کے لئے ملوث سمگلروں کی لسٹیں بھی طلب کی ہیں۔ منشیات میں آئس ایک خطرناک ترین نشہ ہے۔اس کا شکار بننے والے اپنے خاندان کے لئے بھی زحمت ثابت ہوتے ہیں۔آئس کی وباء اب تعلیمی اداروں تک جا پہنچی ہے اس پر کھل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ترقی یافتہ ممالک میں برائی کو چھپایا نہیں جاتا ہے۔حق کے لئے کھڑے ہو جائیں کوئی بھی قوت شکست نہیں دے سکتی۔ملک میں سب سے ذیادہ بدامنی فرقہ ورایت سے ہوتی ہے۔چھوٹی سی بات کو ہوا دیکر اس کا ازالہ ناممکن ہوتا ہے۔میڈیا کا کردار بہت افضل ہے معاشرے میں سوشل میڈیا کے پھیلاؤ کے بعد بغیر تصدیق کے کسی ایجنڈہ کی تکمیل کے لئے فیک خبری عام ہیں۔موجودہ حالات میں صحافیوں کا کردار ہر اول دستے کا ہے۔قومی فریضہ سمجھ کر اس کو نبھائیں۔اور حق سچ کے لئے ڈٹ کر جرائم پیشہ عناصر کی نشاندہی کریں۔ خطہ کو جرائم سے پاک کرنے کے لئے مل کر کوشش کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایبٹ آباد پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عمر طفیل گنڈا پور،سرکل ڈی ایس پی سراج خان بھی موجود تھے۔ڈی أئی جی ہزارہ اعجاز خان کا کہنا تھا ایبٹ آباد پریس کلب صوبہ کابہترین خوبصورت ترین کلب ہے۔جس میں ممبران کی پیشہ ورانہ مہارت بھی قابل ستائش ہے۔ڈی أئی جی ہزارہ کا کہنا تھا جرائم کو ختم کرنے کے لئے پولیس کا ساتھ دیں۔منشیات میں ملوث افراد کی فہرستیں طلب کی ہیں۔جس میں منشیات میں ملوث سمگلر بار بار پکڑے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جیلوں کو اصلاحی سنٹر بنانے کی ضرورت ہے۔تاکہ وہاں سے نکل کر آنے والے معاشرے کے مفید شہری بن سکیں۔انہوں نے کہا کہ شرافت کا لبادہ اوڑھ کر جرائم میں ملوث قبضہ مافیا کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔انہوں نے ایم ڈی کیٹ سکینڈل میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی یقین دہائی کرائی ہے۔ڈی آئی جی کا کہنا تھا جرائم میں ملوث پولیس اہلکاروں کے ساتھ کسی بھی طور پر نرمی نہیں برتی جائے گی۔محکمانہ طور پرپولیس میں جتنا سخت احتساب ہے اس کی مثال کسی اور ادارے میں نہیں ملے گی۔انہوں نے ایبٹ آباد میں ٹریفک کی روانی کو بحال رکھنے اور دیگر مسائل کے حل کے مؤثر اقدامات اٹھانے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!