افغان مہاجرین کے اثاثوں کی تحقیقات کا آغاز۔

جعل سازی کے ذریعے شناختی کارڈ حاصل کرنے، گاڑیاں اور جائیداد خریدنے کی تفصیلات اکٹھی کی جائیں گی۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے محکمہ مال سے رابطہ کر لیا ہے پرانے فرد بارے بھی تفصیلات طلب۔
پشاور (وائس آف ہزارہ)افغان مہاجرین کے اثاثوں کے بارے میں ایک بار پھر تفصیلات اکٹھی کرنا شروع کر دی گئی ہے جعل سازی کے ذریعے شناختی کارڈ حاصل کر کے پاسپورٹ بنانے، گاڑیاں خریدنے، سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں میں اپنے بچوں کو داخل کرانے، اثاثہ جات کی خریداری کرنے والے افغان مہاجرین کے بارے میں ایک بار پھر تفصیلات اکھٹی کرنا شروع کر دی ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ خیبر بازار، قصہ خوانی، یکہ توت، زرگر آباد، افغان کالونی، پختہ غلام، شنوارے سرائے، چارسدہ روڈ، کوہاٹ روڈ، رنگ روڈ، حیات آباد، سمیت شہر کے مختلف مقامات پر افغان مہاجرین کے اثاثہ جات کے بارے میں تفصیلات اکھٹی کی جارہی ہیں قانون نافذ کرنے اولے اداروں نے محکمہ مال سے بھی ان کی تفصیلات طلب کی ہے پرانے فرد کے بارے میں بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ نادرا کے بعض ملازمین سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ افغان مہاجرین کی جانب سے کروڑوں روپے مالیت کے اثاثہ جات جن میں ان کے ذاتی رہائش گاہوں کے علاوہ کروڑوں روپے مالیت کے کمرشل پلازے بھی ہیں کی بھی تفصیلات اکھٹی کی جارہی ہیں۔ جی ٹی روڈ پر نئے بننے والے تجارتی پلازوں کے بارے میں بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!