اسلامیہ پبلک سکول کے پرنسپل اور طالبعلم کوسیکورٹی گارڈنے فائرنگ کرکے کو زخمی کردیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) اسلامیہ پبلک سکول کے پرنسپل اور طالبعلم کوسیکورٹی گارڈنے فائرنگ کرکے کو زخمی کردیا۔ ملزم فرار۔ اس ضمن میں پولیس ذرائع نے وائس آف ہزارہ کو بتایاکہ اسسٹنٹ پروفیسر گورنمنٹ کالج حویلیاں سیّدرفاقت علی شاہ قلندرآباد میں اسلامیہ پبلک سکول کے نام سے نجی تعلیمی ادارہ بھی چلا رہے ہیں۔ انکے سکول میں پچھلے کئی سالوں سے مشتاق ولد سیّدفقیر سکنہ کوہستان حال عطرشیشہ مانسہرہ بحیثیت سیکورٹی گارڈ ملازمت کررہاتھا۔ ہفتہ کے روز سیّدفقیر نے سکول میں اندھادھند فائرنگ کرکے سکول کے پرنسپل سیّدرفاقت علی شاہ ولد سیّدمقبول شاہ سکنہ سجی کوٹ روڈ اور دسویں جماعت کے طالبعلم ذوالقرنین اظہر ولد اظہرسکنہ گوجری کو شدید زخمی کردیا اور موقع سے فرار ہوگیا۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او تھانہ مانگل شہزاد جدون بمع نفری موقع پر پہنچ گئے اورزخمیوں کو ایوب ٹیچنگ ہسپتال منتقل کردیا۔ تھانہ مانگل میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ ایس ایچ او شہزاد جدون کے مطابق ابتدائی اطلاعات کے مطابق سیکورٹی گارڈ نے کلاس میں فائرنگ کی۔ تاہم فائرنگ کرنے کی وجوہات کیا ہیں؟ اس کے بارے میں سکول کے پرنسپل سیّدرفاقت علی شاہ ہی بتاسکتے ہیں۔ جن کی حالت تشویشناک ہے اور حالت سنبھلنے پر ان کے بیان کی روشنی میں مزید کارروائی کی جائے گی۔ جانب پولیس نے مفرور سیکورٹی گارڈ کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیاہے۔

جبکہ دوسری پین ضلع ایبٹ آباد کے صدر نقیب اللہ خان اور جنرل سیکرٹری راجہ قدیراقبال نے نجی سکول میں فائرنگ کے واقع پر شدید غم و غصے کا اظہا ر کرتے ہوئے ڈی آئی جی ہزارہ رینج اور ڈی پی او سے ملزم کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیاہے اور کہاہے کہ اگر ملزم کو پولیس نے گرفتارنہ کیا تو تمام نجی تعلیمی اداروں کے مالکان اور ملازمین احتجاج پر مجبور ہوجائینگے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!