بجٹ خسارہ 1395 ارب کی تاریخی بلندی پر پہنچ گیا۔ مہنگائی نے عام آدمی کو دیوالیہ کر دیا۔

poor, flour

ماہ میں حکومتی اخراجات 10 ہزار 16 ارب روپے رہے 3582 ارب قرضہ ادا کیا۔صوبوں کو 2953 ارب روپے دیئے گئے دفاعی اخراجات ایک ٹریلین روپے رہے۔

اسلام آباد (وائس آف ہزارہ) جنوری سے مارچ 3 ماہ میں بجٹ خسارہ 1395 ارب تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ وزارت خزانہ کی مالی سال 2022-23 جولائی سے مارچ کی مالیاتی آپریشنز رپورٹ جاری کر دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے مارچ بجٹ خسارہ 3078 ارب ریکارڈ کیا گیا ہے، جولائی سے دسمبر تک بجٹ خسارہ 1 ہزار 683 ارب روپے تھا، گزشتہ مالی سال کی نسبت بجٹ خسارہ 513 ارب روپے کا اضافہ، جولائی سے مارچ حکومتی اخراجات 10 ہزار 16 ارب روپے رہے، رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال جولائی سے ماریچ دفاعی اخراجات 1 ٹریلین روپے رہے، گزشتہ سال کی نسبت دفاعی بجٹ میں 119 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، گزشتہ مالی سال کی نسبت قرضوں پر سود ادائیگیوں پر 1464 ارب زائد خرچ ہوئے ہیں، رواں مالی جولائی سے مارچ قرضوں سود کی ادائیگیوں پر 3582 ارب خرچ ہوئے، قومی مالیاتی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو 2953 ارب روپے سے زائد رقم ادا کی گئی، پنجاب کو 1455 سندھ کو 727، کے پی کو 484، بلوچستان کو 286 ارب جاری کیے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!