پولیس کی ملی بھگت سے ایبٹ آباد شہر بھر میں سود کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ایبٹ آبادشہر بھر میں سود کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا۔سود کے کاروبار سے کئی نوجوان خودکشی کرنے پر مجبورہوگئے۔پولیس کی معنی خیزخاموشی۔اس ضمن میں مقامی ذرائع نے بتایا کہ ایبٹ آباد شہر و گردنواح کے گلی گلی محلہ محلہ میں نوجوانوں سمیت خواتین بھی سود کا کاروبار کرنے میں مصروف عمل ہیں۔سود کی وجہ سے کئی گھر برباد ہوچکے ہیں۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پولیس کے چنداہلکارسود کے کاروبار کرنے والوں سے اپنا حصہ لیکر انکے خلاف کوئی بھی ڈائری ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو نہیں دیتے۔جس سے سود کا کاروبار کرنے والے سرعام نوجوان نسل کو تبا کرنے لگی ہے اور نوجوانوں کو سود دے کر ان کو بلیک میل بھی کیا جاتا ہے۔

ایبٹ آباد میں سود کا کاروبار کرنے والوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ کچھ پولیس کے اہلکار خود اپنی نگرانی میں سود لیکر دیتے ہیں جب کوئی بھی بندہ ٹائم پر سود کے پیسے واپس نہیں دیتا اس کو پولیس پکڑ کر تھانہ میں لاتی ہے اور اس کو ڈرا کر اس سے پیسے لیکر واپس چھوڑ دیتی ہے ایبٹ آباد پولیس سود کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف کوئی بھی ایکشن نہ لے سکی۔

شہریوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پہلے جتنے بھی پولیس آفیسر ایبٹ آباد تعینات ہوئے ہیں انہوں نے سود کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف کاروائیاں کی ہیں۔ذرائع کے مطابق سود کی وجہ سے کئی نوجوان نسل خودکشی کرنے پر مجبور ہوگئی ہے۔ شہریوں نے آئی جی کے پی کے سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!