دہشتگردی بھتہ خوری میں افغان سموں کا استعمال اداروں کو مشکل کا سامنا۔

اب تک بھتہ خوری میں ملوث 5 گروپوں کا خاتمہ کیا جا چکا ہے، مختلف آپریشنز میں مجموعی طور پر 216 دہشتگرد ہلاک۔
سموں تک رسائی میں قانون نافذ کر نیوالے اداروں کو مسائل، بھتہ کی کالز پر ایف آئی آر کا حکم دیا ہے ڈی آئی جی۔
پشاور(وائس آف ہزارہ) محکمہ انسداد دہشتگردی خیبر پختونخوا نے سال رواں کے دوران ہونے والی دہشت گردی واقعات کی رپورٹ مرتب کر لی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبے میں دہشتگردی اور بھتہ خوری واقعات میں زیادہ تر افغان سمیں استعمال ہورہی ہیں اب تک مجموعی طور پر دہشت گردی کے 830 مقدمات درج ہوئے ہیں جن میں سی ٹی ڈی نے 601 کیسز کوٹریس کیا ہے ان مقدمات میں مجموعی طور پر 1982 ملزمان نامزد ہوئے جن میں 500 سے زائد کو گرفتار جبکہ 216 دہشتگردی مختلف آپریشنز میں مارے گئے 32 کیسز میں ملزمان کو عدالت سے سزا ہوئی بھتہ خوری کے 80 کیسز درج ہوئے جن میں 47 ٹریس ہوچکے ہیں بھتہ خوری میں 197 ملزمان نامزد جبکہ، 90 اب تک گرفتار کئے گئے ہیں رپورٹ کے مطابق اب تک بھتہ خوری میں ملوث 5 گروپوں کا خاتمہ کیا گیا ہے ڈی آئی جی عمران شاہد کے مطابق بھتے اور دہشتگردی کے واقعات میں افغان سمیں استعمال ہوتی ہیں افغان سموں تک رسائی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مسائل در پیش ہیں محکمہ انسداد دہشتگردی کو بھتے کی کالز پر جلد از جلد ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!