موبائل سمز بند از سر نو تصدیق کرنیکا فیصلہ۔

دیگر علاقوں میں موبائل سمز کی بائیو میٹرک اور قومی شناختی کارڈز کے ذریعے دوبارہ تصدیق کی جائیگی۔
نینو بیمز ٹاور کا مشکوک سرگرمیوں کیلئے استعمال، رینج 25 کلو میٹر ہے، ریگولیٹ کر کے مانیٹرنگ کا فیصلہ۔
پشاور(وائس آف ہزارہ) صوبائی حکومت نے صوبہ بھر میں غیر قانونی موبائل سمز کے خلاف کاروائی تیز کرنے کے علاوہ نم شدہ قبائلی اضلاع میں موبائل سمز کی از سر نو تصدیق کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کیلئے قبائلی علاقوں میں جاری ہونے والی موبائل سموں کو بند کیا جائے گا، اس بات کا فیصلہ نظر ثانی شدہ پیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد اور غیر قانونی عناصر کے خلاف مہم سے متعلق ڈویژنل کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ہے، جس کی صدارت کمشنر پشاور نے کی جبکہ اجلاس میں تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی، اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا بشمول فہم شدہ قبائلی اضلاع میں موبائل سمز با آسانی دستیاب ہیں جو کہ اکثر دہشت کاروائیوں میں استعمال کی جاتی ہیں، اسی طرح مینوں بین ٹاور جس کی رینج 25 کلو میٹر تک ہے وہ بھی مشکوک سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، اجلاس میں طویل غور کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں بھر میں غیر قانونی موبائل سمز بلاک کرنے کا عمل مسلسل جاری رکھا جائے، قبائلی اضلاع سمیت دیگر علاقوں میں موبائل سمز کی بائیو میٹرک اور قومی شناختی کارڈز کے زریعے از سرنو تصدیق کی جائے گی جبکہ مینوں ہیم ٹاورز کور ریگولیٹ کر کے ان کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!