اسی ہزار روپے کنال اراضی پر ایک لاکھ دس ہزار روپے ٹیکس لگادیاگیا۔

fbr

ایبٹ آباد (وائس آف ہزارہ) صوبائی حکومت کاایک اور عوام دشمن کارنامہ۔ اسی ہزار روپے کنال اراضی پر ایک لاکھ دس ہزار روپے ٹیکس لگادیاگیا۔ ایبٹ آباد کے شہری سراپا احتجاج۔اس ضمن میں محکمہ مال اور مقامی ذرائع نے صحافیوں کو بتایاکہ صوبائی حکومت کی جانب سے اربن زرعی اراضی پر ایساظالمانہ ٹیکس نافذ کردیاگیاہے۔ جوکہ زمین کی مالیت سے بھی زیادہ ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق علاقے کی مین سڑک سے دوسو فٹ دور دوکنال سے زائد اراضی کو زرعی زمین تصور کیاجائیگا۔ جبکہ شہری علاقوں میں چارکنال سے زیادہ زمین کو رورل تصور کیاجائیگا۔ کھاتہ شریک یا وراثت کرانے والوں پر نئے ٹیکس نافذ العمل ہونگے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق شاہراہ ریشم، ایبٹ آباد ہری پور روڈ، مانسہرہ روڈ ایبٹ آباد، مری روڈ ایبٹ آباد اور کاکول روڈ ایبٹ آباد سے ایک سو فٹ دور زمین کو رورل کمرشل تصور کیاجائیگا۔ ایسی زمین جوکہ رورل کمرشل کے زمرے میں نہیں آتی اور اس کا رقبہ دوکنال سے کم یازیادہ ہے تو ایسی زمین رورل رہائشی زمین کہلائے گی۔ ایسی زمین جوکہ رورل کمرشل کے زمرے میں نہیں آتی اور اس کا رقبہ دوکنال سے زائد ہے۔ اس قسم کی زمین کی وراثت اور فروختگی رورل ایگریکلچر میں آئے گی۔ ذرائع کے مطابق گلیات اور دیہی علاقوں میں بہت سے زمینوں کی مالیت اسی ہزار روپے فی کنال ہے۔ جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے ان زمینوں کے انتقالات پرایک لاکھ دس ہزار روپے ٹیکس لگادیاگیاہے۔ اوپر سے ظالم یہ بنادیاگیاہے کہ مین سڑک سے دو سو فٹ دور زمین کو زرعی زمین قرار دیاگیاہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!