الیکشن پرانی حلقہ بندیوں، نئی اصلاحات کے مطابق کرانے کا اعلان۔

اسمبلیاں 12 اگست کو تحلیل ہوئیں تو 11 اکتوبر سے پہلے انتخابات کرا دینگے اگر مرد سے قبل تحلیل ہو گئیں تو 90 روز میں الیکشن ہونگے، بیلٹ پیپر ز چھپ چکے۔
سیاسی جماعتوں اور امیداروں کی سخت مانیٹرنگ ہوگی، آر اوز کیلئے مدیتے، جو ع کر لیا ہے نئی حلقہ بندیوں کیلئے 4 ماہ درکار ہونگے، سیکرٹری الیکشن کمیشن کی بریفنگ۔
اسلام آباد(وائس آف ہزارہ) سیکرٹری الیکشن کمیشن عمرحمید خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن وقت سے پہلے یا وقت پر اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد عام انتخابات کرانے کے لئے مکمل تیار ہے، اگر نی مردم شماری کی منظوری مشترکہ مفادات کونسل سے ہو جاتی ہے تو نئی حلقہ بندیوں کے لئے 4 سے ساڑھے 4 ماہ درکار ہوں گے، اس لئے انتخابات پرانی حلقہ بندیوں کے مطابق ہونگے، الیکشن نئی انتخابی اصلاحات کے مطابق ہونگے، اسمبلی 12 اگست کو تحلیل ہو ئیں تو 11 اکتوبر سے پہلے الیکشن کرا دیں گے، الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل فنانسنگ مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا ہے، تمام اعداد وشمار ڈیجیٹل کئے جارہے ہیں، اس سے سٹم میں شفافیت آئے گی، بلیک منی کا استعمال پورے ملک کا مسئلہ ہے، سجیلا ئزیشن سے اس میں بہتری آسکتی ہے۔ ادھر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے الیکشن کمیشن کیلئے 42.5 ارب روپے کی منظوری دیدی ہے، ابتدائی طور پر 10 ارب روپے جاری کئے جائیں گے، جمعرات کو الیکشن کمیشن میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ یہ سیریز آف سیشن ہے۔ ہم میڈیا سے زیادہ سے زیادہ رابطہ میں رہنے اور ان کی آرا کے منتظر رہتے ہیں۔ ڈی جی پولیٹیکل فنانس مسعود شیروانی نے پولیٹیکل فنانس کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ سیاسی پارلیمانی عمل کا حصہ ہے۔ آئین پاکستان کے مطابق ہر سیاسی جماعت کا حساب رکھنا اور فنڈنگ کے ذرائع بتانا ضروری ہے۔ لیگل فریم ورک کے مطابق انتخابی اخراجات، اثاثہ جات کے گوشوارے، کاغذات نامزدگی کے ساتھ گوشوارے سب واضح ہے۔

الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل فنانس ونگ قائم کیا ہے جس کے مقاصد مختلف فارمز کے ذریعے اعداد و شمار کا حصول ہے تا کہ شفافیت اور غیر جانبداری کا سلسلہ آگے بڑھے۔ انہوں نے بتایا کہ جماعتوں کے انتخابات، عہدیداروں کا چناؤ سے بھی اس شعبہ کا کام ہے۔ یہ شعبہ پولیٹیکل فنانس اور اکاؤنٹس کا معاملہ دیکھتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ونگ روایتی ریکارڈ سے اب پولیٹیکل فنانس منیجمنٹ انفارمیشن سٹم بنایا گیا۔ یہ تمام سلسلہ ڈیجیٹیل اور مکمل محفوظ ہے۔ آنے والی اسمبلیوں کے لئے مکمل اعداد وشمار ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سیکشن کے لئے قانونی اصلاحات تجویز کی ہیں، انتخابی قانون سے متعلقہ شقوں کو کمیٹی میں زیر غور لایا گیا۔ 168 سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹر ڈ ہیں۔ تمام سیاسی جماعتیں اپنے اکاؤنٹس کا حساب دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے کوئی ایسی شق نہیں جو اس سے متصادم ہو، اس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے 73 ترامیم دی گئی۔ ان کی منظوری کے بعد ہی کوئی حتمی بات ہو سکے گی۔ مردم شماری کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ جونہی منظوری ہوتی ہے تو اس کے تحت نئی حلقہ بندیوں کے لئے چار سے ساڑھے چار ماہ درکار ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ای وی ایم پر ہم نے کام کیا ہے، ہم اس پر کام کرنے پر پر عزم ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں پیش سیکرٹری ظفر اقبال نے کہا کہ اسمبلی کی مدت 12 اگست کو ختم ہورہی ہے اگر مدت مکمل کر کے تحلیل ہوتی ہے تو 11 اکتوبر تک الیکشن ہو جائیں گے اور وقت سے پہلے تحلیل ہوتی ہے تو 90 دن میں ہو جائیں گے۔ حلقہ بندیاں مکمل ہیں، واٹر مارک بیلٹ پیپر حاصل کر لیے ہیں۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!