حویلیاں دہمتوڑ بائی پاس کے ارد گرد پابندی کے باوجود تعمیرات جاری۔

ایبٹ آباد میں بائی پاس پر ابھی تک نہ تو باڑ لگائی جاسکی اور نہ ہی تعمیرات پر پابندی کے فیصلے پر کوئی عملدرآمد کرایا جا سکا
سرمایہ داروں نے بائی پاس کے اردگر دستی زمینیں خرید لی ہیں جو ملی بھگت سے مہنگے داموں فروخت کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) ایبٹ آباد بائی پاس پر ابھی تک نہ تو باڑ لگائی جاسکی اور نہ ی تعمیرات پر پابندی کے فیصلے پر عملدرآمد کروایا جاسکا حویلیاں سے دی تھوڑ بائی پاس کے ارد گرد تعمیرات پر پابندی کے باوجود تعمیرات کی بھر مار شروع ہوگئی ضلعی انتظامیہ اور ٹی ایم اے خانہ پری کیلئے کاروائیاں کر کے چھوڑ دیتے ہیں سرمایہ داروں نے بائی پاس کے ارد گر دستی زمینیں خرید لیں جو ابھی ملی بھگت سے مہنگے داموں فروخت کرنے کیلئے کوشاں ہیں ایبٹ آباد بائی پاس حویلیاں سے دہمتوڑ تک کی تعمیر کا کام مکمل ہوئے ایک سال مکمل ہو چکا ہے صوبائی حکومت اور متعلقہ محکمے نے دوٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ بائی پاس کے ارد گرد باڑ لگائی جائے گی اور بائی پاس کے ارد گرد تعمیرات پر بھی پابندی عائد کی گئی تا کہ بائی پاس کو جی ٹی روڈ بنانے کے بجائے مختصر ترین اور خوبصورت روٹ رکھا جائے ضلعی انتظامیہ نے صرف فوٹوسیشن کی حد تک کا روائیاں بھی کیں بائی پاس کے ارد گرد تعمیرات کو مسمار کیا گیا تھا لیکن وہ کاروائیاں صرف خانہ پری کی حد تک ثابت ہوئیں بائی پاس کے ارد گرد ابھی تک نہ تو باڑ لگائی جاسکی ہے اور نہ ہی تعمیرات پر پابندی کے فیصلے پر عملدرآمد کرایا جارہا ہے بائی پاس کے ارد گرد ہوٹلز دکانیں بن گئی ہیں اور تعمیرات کی بھر مار شروع ہو گئی ہے سرمایہ داروں نے بائی پاس کے ارد گر دستی زمینیں خرید لی تھیں تا کہ وہ ملی بھگت سے مہنگے داموں فروخت کر سکیں سرمایہ داروں نے باڑ لگانے کے فیصلے کے خلاف آواز بھی اٹھائی لیکن متعلقہ محکمے اور صوبائی حکومت نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا تھا کہ بائی پاس کے ارد گر دہاڑ ہر صورت لگائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!