بارہویں تک پشتو لازمی مضمون: عملدرآمد نہ ہو سکا۔ حکم شدید برہمی۔

School Girls

محکمہ نے ایک ماہ قبل سرکاری اور نجی سکولوں میں ریجنل لینگویج پشتو کو لازمی قرار دیا تھا، نوٹیفیکیشن بھی جاری ہوا۔
اعلیٰ حکام کی ڈی ای اوز پر شدید برہمی ایک ہفتے میں عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت انضباطی کاروائی کا عندیہ۔
پشاور(وائس آف ہزارہ)پشاور سمیت صوبہ بھر اور ضم قبائلی اضلاع کے سرکاری ونجی سکولوں میں بارویں جماعت تک پشتو کولازمی مضمون کے طور پر پڑھانے کی ہدایات پر عملدرآمد نہ ہو سکا اس صورتحال کا محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے اعلیٰ حکام نے سختی سے نوٹس لیا ہے اور ڈی ای اوز پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں آخری وارننگ جاری کی ہے، محکمہ تعلیم نے ایک ماہ قبل تمام سرکاری و پرائیویٹ سکولوں میں پشتو زبان کے مضمون کو بارویں جماعت تک لازمی پڑھانے کی تحریری ہدایات کی تھیں تاہم بیشتر سکولوں میں ان ہدایات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ڈی ای اوز کو جاری ایک مراسلے میں محکم تعلیم کے اعلیٰ حکام نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ مقامی زبان پشتو کوسکولوں میں فی الحال لازمی مضمون کے طور پر پڑھایا جائے عدم عملدرآمد پر متعلقہ ضلع کے ڈی ای او کے خلاف انضباطی کا روائی ہوگی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!