ایبٹ آباد کے مختلف تھانوں میں جھگڑوں کے مقدمات درج نہ ہونے پر شہری سراپا احتجاج۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ایبٹ آباد کے مختلف تھانوں میں جھگڑوں کے مقدمات درج نہ ہونے پر شہری سراپا احتجاج۔ ڈی پی او سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ اس ضمن میں ایبٹ آباد کے مختلف شہریوں نے صحافیوں کو بتایاکہ تھانہ میرپور، تھانہ بگنوتر، تھانہ کینٹ، تھانہ سٹی اور تھانہ نواں شہر میں جھگڑوں کے مقدمات درج کرنے سے ٹال مٹول سے کام لیا جاتاہے۔ جھگڑا کرنیوالی پارٹیوں میں جو زیادہ بااثر ہو اس کیخلاف مقدمہ بالکل درج نہیں کیاجاتا۔ بلکہ الٹا کمزور افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا جاتاہے۔ اگر کمزور مدعی کو چھریاں وغیرہ بھی لگی ہوئی ہوں تو متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او اور انچارج شعبہ تفتیش کی جانب سے یہ بہانہ بنایا جاتا ہے کہ یہ زیر دفعہ 107 کا کیس بنتاہے۔

متعدد افراد نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایاکہ ان کے پیاروں کو کلہاڑیاں اور چھریاں ماری گئیں۔ ان کو دس دس ٹانکے بھی لگے۔ ان کے چھ چھ گھنٹے طویل آپریشن بھی ہوئے۔ لیکن پولیس نے میڈیکل رپورٹ ہونے کے باوجود مقدمہ درج نہیں کیا۔ متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او سے جب زیادہ توں تکرار کی جائے تو ایس ایچ او درخواست کو رائے کیلئے پی ڈی ایس پی کے پاس بھیج دیتاہے۔ اور ساتھ ہی ایس ایچ او پی ڈی ایس پی کو دفعہ 107 کی رائے دینے کا بھی کہتاہے۔

ایبٹ آباد کے شہریوں نے ڈی پی او ایبٹ آباد سے مطالبہ کیاہے کہ تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو اس بات کا پابند بنایاجائے کہ وہ لوگوں کے باہمی جھگڑوں کے مقدمات فوری طور پر درج کریں۔ متاثرہ لوگوں کے مقدمات درج نہ ہونے اورانصاف نہ ملنے کی صورت میں شہر بھر میں مزید خون خرابے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!