کوروناوائرس ایبٹ آباد میں تیزی سے پھیلنے لگا۔ یومیہ دوسے تین اموات۔ متاثرہ افراد کی تعداد400سے تجاوز کرگئی۔

ایبٹ آباد: کوروناوائرس ایبٹ آباد میں تیزی سے پھیلنے لگا۔ یومیہ دوسے تین اموات۔ متاثرہ افراد کی تعداد400سے تجاوز کرگئی۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی غلط پالسیوؤں کی وجہ سے جہاں پورے ملک میں کورونا وائرس خطرناک حد تک پھیل چکا ہے۔ وہیں ایبٹ آباد جیسا شہر بھی عیدکی شاپنگ کے پندرہ دن بعد کورونا وائرس کی زد میں آچکا ہے۔ بدقسمتی سے ایبٹ آباد شہر جوکہ بہت سے مسائل کا شکار ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کیلئے اس شہر میں بہت سی چیزیں آسانیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔ جن میں ایبٹ آباد کا ٹرانسپورٹ سسٹم، ایبٹ آباد شہر کے گلی کوچے اور لوگوں کا کورونا وائرس کو ایک افواہ، یہودی سازش سمجھنا ہے۔

سوشل میڈیا پر کورونا وائرس کے حوالے سے پھیلائی جانیوالے بہت سے من گھڑت نظریات کیساتھ ایبٹ آباد کے شہری اتفاق کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ رمضان المبارک کے دوران جب وفاقی حکومت نے نماز تراویح کی اجازت دی تو نوے فیصد مساجد میں حکومت کی بتائی ہوئی ایس اوپیز پر عملدرآمد نہیں کیاگیا اور نہ ہی پولیس یا ضلعی انتظامیہ نے اس چیز کا چیک اینڈ بیلنس رکھا۔ اکثریتی مساجد میں حکومتی ایس اوپیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قالین اور دریاں وغیرہ مساجد سے نہیں نکالی گئیں۔ نمازجمعہ اور دیگرنمازوں میں لوگ انہی قالینوں پر نماز ادا کرتے دکھائی دیتے رہے۔ ایبٹ آباد کے بازاروں میں بھی ایس او پیز پر بہت کم عملدرآمد کیاگیا۔

جس کا نتیجہ یہ نکلا یہ چوبیس مئی کو عیدالفطر کے دوہفتوں بعد ایبٹ آباد میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد415ہو گئی ہے۔ جبکہ پچھلے چند روز سے یومیہ دو سے تین مریض ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں انتقال کررہے ہیں۔جوکہ ایبٹ آباد جیسے ایک چھوٹے شہر کے باسیوں کیلئے سب سے بڑی خطرناک بات ہے۔ ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے قرنطینہ سنٹر میں مریضوں کے لواحقین آزادانہ آجا رہے ہیں۔ ان کو روکنے والا کوئی نہیں ہے۔ اس حوالے سے قرنطینہ سنٹر میں زیر علاج مریضوں کے لواحقین نے وائس آف ہزارہ کی ٹیم کو صورتحال سے آگاہ کیا۔ جس پر ہسپتال کی انتظامیہ کو آگاہ کیاگیا۔ لیکن ایس او پیز پر ہسپتال کے قرنطینہ سنٹر میں کوئی عملدرآمد نہیں کیا جارہا۔ مریضوں کے لواحقین کیلئے قرنطینہ سنٹر میں آنے جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ ہسپتال کے ایک انتظامی آفیسر کا کہنا تھاکہ”اگر کسی کو روکا جائے تو لوگ، جھگڑے کرتے ہیں اور نوبت آئے روز مارپیٹ تک جاپہنچتی ہے“۔

نواں شہر، شیخ البانڈی میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد اوراموات میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا۔ ایبٹ آباد میں کورونا وائرس کے پھیلاؤکا ایک بہت بڑا ذریعہ مقامی سوزوکی گاڑیاں ہیں۔ جن میں بیک وقت دس مسافروں کو بٹھایاجاتاہے۔ کورونا وائرس سے متاثرہ ایک شخص جب گاڑی سے اترتاہے تو اس کی جگہ پر بیٹھنے والے دوسرے صحت مند مسافر بھی کورونا وائرس سے تیزی سے متاثر ہو رہے ہیں۔ حکومتی اداروں کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران ڈس انفیکشن سپرے کئے گئے۔ لیکن لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد سپرے کا عمل بھی ختم کر دیاگیاہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ایبٹ آباد کے شہری کورونا وائرس سے بچنے کیلئے مسافر سوزوکی گاڑیوں میں سفر نہ کریں۔ گلی محلوں میں اپنے بچوں کو نہ کھیلنے دیں۔ بچوں کیساتھ ساتھ بڑی عمر کے افراد کو بھی گھروں تک محدود رکھا جائے۔

ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے ایک سینئر ڈاکٹرنے وائس آف ہزارہ کو بتایاکہ ہفتہ کے روز نوے مریضوں کے کورونا وائرس کے ٹیسٹوں کے نتائج ہسپتال انتظامیہ کو موصول ہوئے جن میں 68 افراد کورونا وائرس سے متاثر تھے۔ جس سے اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ یہ وائرس ایبٹ آباد میں بہت سے تیزی سے پھیل چکاہے۔اگرشہریوں نے احتیاط نہ کی اور ایبٹ آباد میں مکمل لاک ڈاؤن نہ کیا گیا تو اگست میں صورتحال انتہائی سنگین ہوسکتی ہے اور اگریہی صورتحال رہی تو ہزاروں لاکھوں لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہوجائینگے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!