محکمہ جنگلات کی ملی بھگت: قیمتی درختوں کی کٹائی اور لکڑ کی سمگلنگ عروج پر۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)پاکستان تحریک انصاف حکومت کا بلین ٹریٹ پلانٹ منصوبہ مذاق بن کے رہ گیا محکمہ جنگلات کی ملی بھگت ایبٹ آباد کے مختلف علاقوں کے دیہاتوں کے جنگلات سے قیمتی درختوں کی غیرقانونی کٹائی جاری قیمتی درخت کوڑیوں کے دامو فروخت ہونے لگی کوئی پوچھنے والا نہیں اس ضمن میں زرائع نے بتایا کہ ایبٹ آباد کے مختلف علاقوں کے جنگلات سے محکمہ جنگلات کی ملی بھگت سے دن رات چین آرا کے زریعے ٹمبر مافیا نے قیمتی درختوں کی کٹائی بے دریغ جاری ہے اور موقع پر سینکڑوں کٹے درخت پڑے ہیں نمبر مافیا ان درختوں کو نالوں اور اونٹوں پر لاد کر نکہ پانی کے نالاے کے پاس پہچا کر وہاں سے ایبٹ آباد شہر کو سمگل کی جاتی ہے جبکہ مقامی پولیس اور محکمہ جنگلات کے اہلکار اپنا حصہ لے کر خاموش تماشائی بن گئے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ تمام لکڑی تمام کاٹی گئی لکڑی تھانہ مانگل کے قریب سے گزر کر شاہراہ ریشم سے ہوتی ہوئی شہر کے مختلف ٹالوں پر فروخت کی جاتی ہے راستے میں واقع پولیس اور محکمہ جنگلات کی چیک پوسٹوں پر بھتہ دے کر آسانی سے گزاری جاتی ہے زرائع کے مطابق مختلف علاقوں سے تین ہزار فٹ سے زاہد لکڑی فروخت کی جا چکی ہے اس حوالے سے عوامی حلقوق نے صوبائی حکومت،محکمہ جنگلات کے اعلی افسران ڈی آئی جی ھزارہ سمیت ڈی پی او ایبٹ آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ خداراہ جنگلات کی کٹائی کو فلفور روکا جائے اور ٹمبر مافیا کے ساتھ ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!