زوہیب قتل کیس کے ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف سابق وزیر اعلی و سینیٹر پیر صابر شاہ کی قیادت میں جی ٹی روڈ پر احتجاج دھرنا۔

ہری پور(وائس آف ہزارہ/یاورحیات)نوجوان زوہیب قتل کیس کے ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف سابق وزیر اعلی و سینیٹر پیر صابر شاہ کی قیادت میں جی ٹی روڈ پر احتجاج دھرنے کے مظاہرین سے خطاب کے دوران پیر صابر شاہ نے کہا کہ پورا صوبہ زوہیب قتل کے خلاف احتجاج کررہا ہے پورا پاکستان قتل گاہ بن چکا ہے زوہیب کو بیدردی سے قتل کیا گیا اس طرح اسلام آباد میں بھی دو دن قبل پولیس نے گولیاں مارکرایک بچیاور نوجوان کو شہید کردیا گیا انھوں نے کہا کہ مسئلہ قوم علاقہ کا نہیں ہے بلکہ ظلم کا ہیہمارے احتجاج کا مقصد ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ہیابھی تک ہری پور میں کسی بھی قتل کے ملزمان گرفتار نہیں ہوسکے جو کچھ ہری پور میں ہورہا ہیکہیں چور اور چوکیدار کا گٹھ جوڑ تو نہیں ہیقاتل قتل کررہے ہیں گرفتار نہیں ہورہے ڈی پی او ڈی آئی جی ہزارہ اورآئی جی کے پی کے ہزارہ کو مقتل گاہ نہ بنائیں پورا ضلع احتجاج کررہا ہے جب پورے ملک میں دہشت گردی تھی اس وقت بھی ہزارہ پرامن تھاکیوں کہ کسی کا کمال نہیں تھا کمال ہزارہ کی عوام کا تھا ہزارہ کی عوام نے قاتلوں کو کبھی کندھا نہیں دیاہمیشہ ظلم کیخلاف کھڑے ہوئے ہیں ڈی پی او اپنے دفتر میں بیٹھ کر ہماری ویڈیو دیکھ رہے ہیں امن وامان کی زمہ داری ڈی پی او پرعائد ہوتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ غازی میں ہردس قدم پر منشیات فروخت ہورہی ہے منشیات فروش ملتے ہیں میں نیاس مسئلہ پر سینٹ میں آواز بلند کی ہے خیبر پختونخواہ کی حکومت کیا کرہی ہے عوام قتل ہورہی ہے نوجوان منشیات جیسے لت کا شکار ہوچکے ہیں ہم پرامن لوگ ہیں قانون کا ہاتھ میں نہیں لیں گیں مگر ظلم کے خلاف ہر محاظ پر کھڑے ہیں عوام کو سنبھالنا کسی کے بس کی بات نہیں ہے نہ پولیس اور نہ فوج کے بس کی بات ہے نوجوانوں کی قربانیاں کا تسلسل برقرار نہیں رکھ سکتے ہمارا ہتھیار مارا اتفاق ہے ہمارا شیوہ شرافت ہے کسی کی عزت نفس مجروح نہیں ہونے دیں گیں ایکشن کمیٹی کیساتھ پولیس مل کر کام کرے تو قاتل گرفتار ہوسکتے ہیں اس موقع پر ایس پی امجد حسین ایڈیشنل ایس پی ایاز آخان نے موقع پر پہنچ کر پیر صابر شاہ اور ایکشن کمیٹی سے کامیاب مزاکرات کیے جس دوران پولیس حکام نے یقین دہانی کرائی کہ جدید ٹینکنالوجی کی مدد سے قاتل کو ٹریس کیا جارہا ہے ایک سہولت کار کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے قتل کی ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں گیں لواحقین کو اعتماد میں لے کر قاتل کو جد گرفتار کرکے انصاف فراہم کیا جائے گا جس کے بعد پولیس کی جانب سے ایک ہفتہ کی مہلت مانگ کر قاتل کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی بعد ازں احتجاجی مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگییاد رہے کہ چند دن قبل کرکٹ تنازعہ پر مقتول نوجوان زوہیب شاہ کو بے دردی سے قتل کیاکردیا گیا اور ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!