الیکشن کھٹائی میں پڑگئے: ملک بھر میں عملے کی تربیت معطل:انتخابی عمل رک گیا۔

تربیت کے بغیر شیڈول کا اعلان نہیں کیا جا سکتا جو آج یعنی 54 دن قبل ہونا تھا۔لاہور ہائیکورٹ کے حکم کیخلاف سپریم کوٹ جانے کا فیصلہ نہیں ہوا۔
آراوز کی تربیت معطلی کے اعلامیہ سے انتخابات ملتوی ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا فیصلہ الیکشن التواء کا جواز نہیں، چیف جسٹس نوٹس لیں: بیرسٹر گوہر۔
لاہور(وائس آف ہزارہ) لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ملک بھر میں انتخابی عملے کی تربیت معطل ہونے سے الیکشن کا عمل رک گیاہے۔ خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے 8 فروری کو ملک بھر میں عام انتخابات کا اعلان کر رکھا ہے اور آئین کے تحت الیکشن شیڈول کا اعلان54 دن پہلے یعنی آج ہوتا ہے۔ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست قبول کرتے ہوئے ” انتظامی افسروں ” سیالیکشن کروانی کا الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا۔ عدالت نے معاملہ لارجر بینچ بنانے کے لیے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھی بھجوادیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات کے لیے ڈپٹی کمشنرز کے بطور ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسران) ڈی آراوز، ریٹرنگ افسران (آراوز (اور اسسٹنٹ ریٹرنگ افسران (اے آراوز) کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز اور ریٹرننگ آفیسرز کی جاری ٹرینینگ روک دی۔ ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق یہ ٹرینینگ الیکشن کمیشن نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق روکی ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ عدالتی حکم کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے پنجاب، سندھ، کے پی کے اوربلوچستان کے الیکشن کمشنر ز کو ہنگامی بنیاد پر مراسلہ بھی جاری کر دیا ہے۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن کا بیان بھی سامنے آگیا ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 8 فروری کوالیکشن کروائیکے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں، موجودہ صورتحال کا الیکشن کمیشن کوکسی طور مردار نہیں ٹہرایاجاسکتا اس کی ذمہ دار پی ٹی آئی ہے۔ یک بیان میں الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے الزامات عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ڈی آر اوز اور آراوز کا تقرر کر دیا گیا تھا، ملک بھر میں ڈی آر اوز اور آروز کی ٹرینگ بھی شروع کردی تھی، ڈی آر اوز اور آراوز کی ٹریننگ الیکشن شیڈول سے پہلے ضروری ہے، ٹریننگ ضروری ہے تا کہ شیڈول کا اعلان ہوتے ہی کاغذات نامزدگی کا اجرا اور وصولی کر سکیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہیکہ پی ٹی آئی نے ڈی آر اوز اور آراوز کے تقرر کو چیلنج کیا، ڈی آر اوز اور آراوز کی تقرری کی معطلی کے بعد کی صورتحال پر غور کیا، جلد ہی اس پر آئندہ کا لائحہ عمل طیکیا جائیگا۔ الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کاالیکشن کمیشن کو کسی طور ذ مہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!