ہری پور چیمبر آف کامرس کے سابق چیئرمین ضیاء الر حمان خان اور ملک عمیر خالد سابق نائب صدر ہری پور چیمبرنے نوسربازوں کو بے نقاب کر دیا۔

ہری پور(وائس آف ہزارہ)ہمیں کروڑوں روپے کا نقصان دینے والا عدالت سے سزا یافتہ مستند جھوٹا فراڈی اور نوسر باز شخص اب ہمیں دباؤ میں لانے کیلئے جھوٹی الزام تراشیاں کر رہا ہے،نوسرباز اوراس کے سر پرستوں اور ساتھیوں کو جنہوں نے ہماری عزت وکاروباری ساکھ کو داغدار کر نے کی ناکام کوشش کی انہیں اس گھٹیاحرکت کا جواب دینا ہوگا ان خیالات کااظہار معروف کاروبای شخصیت اور ہری پور چیمبر آف کامرس کے سابق چیئرمین ضیاء الر حمان خان اور ملک عمیر خالد سابق نائب صدر ہری پور چیمبر نے اپنی پریس کانفرنس میں کیا اس موقع پر ان کے دیگر پارٹنر، ملک ثاقب اور ملک عبد القیوم بھی موجود تھے انہوں نے کہاکہ گذشتہ روز محلہ فیروز پورہ کے رہائشی محمد اشتیاق نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ایک جھوٹی لغو وبے بنیاد پر یس کا نفرنس کی جس میں ہم پر جھوٹے الزامات عائد کئے گئے مذکورہ شخص کیساتھ ہمارا زمین کا سودا ہوا جس کے تحت مذکورہ شخص نے ہمیں رقم ادا کر نی تھی ہر مہینے کی باقاعدہ قسط طے ہوئی اور تین ماہ کا وقت مقرر ہوا اس دوران دو مرتبہ اسے مہلت دی گئی پھر اس نے تیسری دفعہ مسجدعبداللہ بن مسعود میں اپنی کمزور مالی حیثیت تسلیم کرتے ہوئے نیا معاہد کیا اور اپنے ہاتھ سے تحریر کیا لیکن اس پر بھی پورا نہ اترا اس کے مخص چوتھے ہی روز اس نے ہمارے خلاف سول کورٹ میں دعویٰ کردیا۔ اور اس کے بعد جگہ پر کام لگوا دیا۔ کام رکوانے پر خودtip چوکی بھی چلا گیا۔ ان دونوں جگہ پر دعویٰ کیا کہ میں نے ایک کروڑ بچاس لاکھ ادا کر دئیے ہیں جبکہ اس نے ایک کروڑ ادا کیا جس کا ذکر پریس کانفرنس میں بھی کیا۔ ان پچاس کا لاکھ کا جو فرق اس نے اپنے بیانات میں ظاہر کیا انہی پچاس لاکھ کے چیک بھی دیئے جو بینک سے ڈس آنر ہو ئے تو اس کیخلاف ہم نے تھانے میں در خواست دی جس پر انکوائری کے بعد اس کیخلاف 489-Fکامقدمہ درج ہوا جس پر اس کا والد میر ے پاس بطور جرگہ پنیاں میرے گھر آئے اور بعدازاں عدالت میں وکلاء کی موجودگی میں مشروط راضی نامہ ہوا اور 31جنوری 2020تک رقم ادا کرنے کی شرط پر اسے ضمانت ملی لیکن وہ اس کے باوجود رقم ادا نہ کر سکا،اور مشروط راضی نامے سے منحرف ہو گیا۔

پھر موصوف نے پولیس کو ری انکوائری کی درخواست دی جس پر پولیس کی JITنے بھی فروری 2022؁ء میں موصوف کے موقف کو غلط قرار دیا اور ہمارے حق میں فیصلہ دیا۔ پھر 16 مارچ 2020 کو ایڈیشنل سیشن ججج 5 افتخار الہی نے الحمدللہ ہمارے حق میں فیصلہ دیا اس کی دھوکہ دہی اور فراڈ کی وجہ سے فیصلے میں اس کا معاہدہ منسوخ کردیا۔ جس پر اس نے ہائی کورٹ میں بھی اپیل کی لیکن اسکی اپیل کو منظور نہ کیا گیا۔ ایک بار پھر موصوف نے درخواست بمراد حصول انصاف کے لیے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو درخواست دی جس کی رپورٹ ایڈشنل ایس پی ذوالفقار جدون ہریپور نے 13 مارچ 2020 کو رپورٹ میں موصوف کے موقف کو ایک بار پھر غلط ثابت کیا اور کہا موصوف صرف عدالت سے مزید وقت حاصل کرنے کے لئے درخواست بازی کر رہا۔ موصوف کی درخواست حقیقت سے بلکل برعکس ہے۔ بعد ازاں پھر مسعود ٹریول میں جرگہ موصوف کے ساتھیوں سید شاہد بخاری، اشتیاق عباسی، نزاکت اور دیگر کی موجودگی میں ہوا جرگہ نے فیصلہ کیا اور باقاعدہ تحریر ہوئی اس فیصلے سے اگلے ہی روز منحرف ہو گیا اور ایک بار پھر دھوکہ کی روش قائم رکھی۔ جس پر جرگے میں موجود اس کے دوست بھی نادم تھے، پھر 22دسمبر 2021کو جوڈیشل مجسٹریٹ نے مذکورہ نوسر باز اشتیاق کو مجرم قرار دیتے ہوئے 2سال قید اور تیس ہزار جرمانے کی سزا سنائی اوروہ اس کیس میں ضمانت پر جیل سے باہر ہے،10نومبر 2022کو بھی ایک اور عدالت سول کوٹ 3کے معززجج نے اسے 15روز میں بقایا رقم عدالت میں جمع کروانے کا کہا جس میں و ہ ناکام رہا اور اس کا دعویٰ اب عدالتی فیصلہ کی روشنی میں خارج ہو گیا ہے لیکن اب وہ ہمیں کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کی کوشش میں جھوٹے و بے بنیاد الزام لگانے میں مصروف ہے اس کام میں اسے بعض دیگر نو سربازو بلیک میلروں کا بھی تعاون حاصل ہے تاہم ان سب کیخلاف ہم عدالتی کاروائی کر نے جا رہے ہیں اور نوسر باز اشتیاق اور اس کے جملہ بلیک میلر نوسرباز قبضہ مافیا کو عدالتوں میں بے نقاب کرینگے انہوں نے کہاکہ ہم صحافی برادری کے مشکور ہیں جنہوں نے بغیر تحقیق کئے گئے الزامات کو خبروں کی زینت نہ بننے دیا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!