وائس آف ہزارہ کی خبرپرایکشن: سکولوں کی پی ٹی سی فنڈزمیں رشوت وصولی پرتحقیقات شروع کردی گئیں۔

ایبٹ آباد(سردارفیضان سے)کرپشن کے خلاف جہاد میں وائس آف ہزارہ پیش پیش گزشتہ دنوں وائس آف ہزارہ پر سکولوں کے پی ٹی سی فنڈ کی فائل کلیئرنس کی مد میں کی جانے والی کرپشن کے حوالے سے خبر شائع ہونے کے بعد ضلعی انتظامیہ اور محمکہ تعلیم کے افسران حرکت میں آ گئے معاملے کی شفاف انکوائری کے لئے دو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

ذرائع کے مطابق گورنمنٹ پرائمری سکول ملہ سرکل حویلیاں نے ڈی سی ایبٹ آباد کو درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اے ایس ڈی او سرکل حویلیاں کے نمبر سے میرے نمبر پر میسج آیا کہ 12 اکتوبر بروز سوموار کو صبح دس بجے سرکل حویلیاں کے دفتر پرائمری سکول  میں اپنے اپنے سکول میں لگائے جانے والے  پی ٹی سی فنڈ کی کلیئرنس کے لیے  فائل کے ہمراہ تشریف لائی جائے جس پر میں اپنے سکول کی فائل لے کر وہاں گیا تو وہاں دونوں سرکلوں کے سکولوں کے 60 کے قریب ہیڈماسٹر اپنی اپنی فائلیں آڈٹ کے لیے لے کر کھڑے تھے اسی دوران دفتر میں موجود افسران کی ملی بھگت سے ساتھ فی فائل پراسس کی مدد میں پانچ سو روپے وصول کئے جا رہے تھے۔

اسی دوران جب میں اپنی فائل کی کلیئرکروانے گیا تو مجھ سے بھی پانچ سو روپے طلب کیے گئے لیکن میں نے پانچ سو روپے دینے سے انکار کر دیا جس پر میری فائل کلیئر کرنے سے انکار کر دیا گیااور مجھے کہا گیا کہ فائل کے 500 روپے دے دو تب کلیئر کی جائے گی مگر میں نے پھر پیسے دینے سے انکار کردیا ہمیں بتایا جائے کہ ہم سے کس مد میں پانچ سو روپے وصول کیے جارہے تھے کیا اس ملک میں رشوت کے بغیر کوئی کام نہیں ہوتا ہم ایک قانونی کام کے لیے رشوت کیوں لیں محکمہ تعلیم سے وابستہ افراد کی معاشرے میں عزت ہے لیکن کچھ کالی بھیڑیں اس طرح کی حرکتیں کر کے محکمہ تعلیم کو بد نام کر رہے ہیں آڈٹ آفیسر فائلیں کلیئرنس کی مد میں ایک لاکھ پچاسی ہزار روپے بطور رشوت وصول کرکے چلتا بنا۔

جس پر وائس آف ہزارہ نے تمام تر تحقیقات کے بعد اس معاملہ کی خبر شائع کی تھی جس پر ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد اور محکمہ تعلیم کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایبٹ آباد نے خبر کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے اکرام الحق  پرنسپل تکیہ شیخاں ہائی سکول اور امجد علی پرنسپل ہائی سکول شیخ البانڈی کی سربراہی میں دو رکنی کمیٹی تشکیل دی جس پر گزشتہ متعلقہ کمیٹی نے حویلیاں کے دو سرکلوں کے 135 کے ہیڈٹیچروں کو طلب کرکے ان سے باقاعدہ حلف نامے وصول کر کے مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا اس موقع پر مثاثرہ ہیڈ ٹیچرز کا کہنا تھا کہ اب تک معاملے کی شفاف انکوائری کی گئی اور سب سے حلف نامے وصول کرلیے گئے ہیں لیکن ہمارا تعلیم کے افسران اور ڈی سی ایبٹ آباد سے مطالبہ ہے کہ جب کسی معاملے کی انکوائری کی جاتی ہے تو اس میں ملوث متعلقہ افسران کو معطل کیا جاتا ہے لیکن متعلقہ دو سرکلوں کے ایس ڈی اوز بدستور اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں جس سے انکوائری متاثر ہو سکتی ہے لہذا انہیں فلفور انکوائری مکمل ہونے تک معطل کیا جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!