پولیس نے ممبر کینٹ بورڈ دلاور خان کے اغواء کو ٹوپی ڈرامہ قرار دے دیا۔ مخصوص نشستوں پر حکم امتناعی خارج ہونے کے قوی امکانات۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)پولیس نے ممبر کینٹ بورڈ دلاور خان کے اغواء کو ٹوپی ڈرامہ قرار دے دیا۔ مخصوص نشستوں پر حکم امتناعی خارج ہونے کے قوی امکانات۔ اس ضمن میں ذرائع نے وائس آف ہزارہ کو بتایاکہ 26اکتوبر کو کنٹونمنٹ بورڈ کی مخصوص نشستوں پر انتخابات کا انعقاد کیا جانا تھا۔ تاہم الیکشن سے دو روز قبل ہی 23 اکتوبر کی شب وارڈ نمبر سات سے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ممبر کینٹ بورڈ دلاور خان کو مبینہ طور پر جھگیاں سے ویگو گاڑیوں میں سوار افراد نے اغواء کر لیا۔جس کی رپورٹ تھانہ کینٹ میں کی گئی۔ ذرائع کے مطابق 26 اکتوبر کو ہونے والے مخصوص نشستوں پر انتخابات کے دوران دلاور خان غیر حاضر رہے۔ قانون کے مطابق شام چار بجے تک ان کا انتظار کیا گیا۔ لیکن وہ ووٹ ڈالنے نہیں آئے۔ اس دوران پولیس نے بھی اپنی تحقیقات جاری رکھیں۔ ذرائع کے مطابق 27 اکتوبر کی شام دلاور خان تھانہ کینٹ پہنچ گئے۔ جہاں انہوں نے اغواء کے بارے میں پولیس کو بتایا۔ اس سے اگلے روز دلاور خان نے ریٹرننگ آفیسر اور بعدازاں الیکشن کمیشن میں اپنے اغواء کے حوالے سے ہونے والے مخصوص نشستوں کے انتخابات دوبارہ کروانے کیلئے درخواست دی۔ جس پر الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے نتائج روک لئے اور حکم امتناعی جاری کردیا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایبٹ آباد پولیس سے دلاور خان کے اغواء کی رپورٹ طلب کی۔

ذرائع کے مطابق ایبٹ آباد پولیس نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے دلاور خان کے اغواء کے حوالے سے تحقیقات اور تفتیش مکمل کر لی ہے۔ پولیس نے اپنی رپورٹ میں دلاور خان کے اغواء کو ٹوپی ڈرامہ قرار دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کو بھیجی جانے والی اپنی رپورٹ میں پولیس کی جانب سے دلاور خان کے موبائل فون کی سی ڈی آر لف کی گئی ہے۔ سی ڈی آر کے مطابق دلاور خان رات11:15 بجے اغواء ہوئے۔ پونے بارہ بجے دلاور خان نے اپنے کزن کو کال کی۔ جبکہ رات سوا بارہ بجے انہوں نے اپنے اہل خانہ سے بات کی۔ دلاور خان کے جس کزن نے تھانہ کینٹ میں رپورٹ درج کروائی کہ اس کے سامنے دلاور خان کو اغواء کیا گیاہے۔ پولیس نے جب مذکورہ کزن کی سی ڈی آر اور لوکیشن نکالی تو اس وقت مذکورہ کزن سمال انڈسٹری منڈیاں میں تھا۔ اس کے علاوہ اغواء کے دوران دلاور خان کا موبائل فون مسلسل آن رہا اور وہ اپنے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا۔ جبکہ اس دوران دلاور خان کی لوکیشن مسلسل اسلام آباد میں آتی رہی۔ستائیس اکتوبر کی شام جب دلاور خان تھانہ کینٹ پہنچا تو اس نے صاف ستھرے نئے کپڑے پہنے ہوئے تھے۔ اور اس کی حالت سے یہ صاف ظاہر ہو رہا تھا کہ اسے کسی نے اغواء نہیں کیا۔

ذرائع کے مطابق پولیس کی رپورٹ کی روشنی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے مخصوص نشستوں پر جاری کئے جانیوالے حکم امتناعی کے ختم ہونے کے قوی امکانات ہیں اور رواں ماہ ایبٹ آباد کینٹ کے وائس چیئرمین کے الیکشن منعقد کئے جاسکتے ہیں۔ اور مخصوص نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے کالعدم ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!