شیڈول فورتھ میں شامل افراد پرپابندیاں مزید سخت کر دی گئیں۔

افراط زر میں اضافے کے باعث موجودہ مالی استثنیٰ میں گزارا مشکل ہوتا جا رہا ہے، وفاقی حکومت کا مراسلہ۔
پشاور(وائس آف ہزارہ) وفاقی حکومت نے ملک میں بڑھتے ہوئے افراط زر اور مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافے کے باعث فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو حاصل مالی استنشی پر نظر ثانی کرنے اور اس میں موجودہ صورت حال کے مطابق اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں تمام صوبوں کے سیکرٹری داخلہ کو احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے تمام صوبوں کے ایڈیشنل چیف سیکرٹریز (ہوم) کے نام ارسال کئے جانیوالے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں صوبائی سطح پر فورتھ شیڈول کی فہرست میں شامل افراد کی سرگرمیوں کو مانیٹر کرنے کیلئے ان کی جائیداد اور مالی امور سے متعلق بعض پابندیاں عائد کی گئی ہیں جن میں ان کے بنک اکاؤنٹس وغیرہ کو نجمند کرنا اور ان سے پیسوں کو ٹرانسفر کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے، تاہم متعلقہ قوانین کے مطابق ایسے افراد کو ان کے مالی امور سمیت بعض خدمات تک رسائی کے لئے استثنیٰ بھی دیا گیا ہے کہ وہ اپنی روز مرہ کی ضروریات، بچوں کی تعلیم اور ادویات وغیرہ کے اخراجات برداشت کر سکیں تاہم ملک کی موجودہ صورت حال میں جب افراط زر میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ایسے میں فورتھ شیڈول کے حامل افراد کا موجودہ مالی استخی میں گزارہ مشکل ہوتا جارہا ہے، اور وہ اپنے خاندان کی درست کفالت نہیں کر سکتے، اس لئے فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو حاصل مالی استثنیٰ کی موجودہ شرح پر نظر ثانی کرنے اور اس میں موجودہ صورت حال کے مطابق اضافہ کرنے کی ضرورت ہے، مراسلے میں صوبوں کی سطح پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو حاصل مالی استفی کی کا تفصیلی جائزہ لے کر اس پر نظر ثانی کریں اور اس میں موجودہ صورت حال کے مطابق اضافہ کریں، مراسلے میں مزید ہدایت کی گئی ہے کہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے بدستور ایسے افراد کی نگرانی اور مانیٹر نگ کا عمل جاری رکھیں اور ان پر کڑی نظر رکھیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!