ایبٹ آباد کے سابق تحصیل ناظمین نے بلدیاتی الیکشن یاتحصیل کونسل کی بحالی کا مطالبہ کردیا۔

ایبٹ آباد:صوبائی حکومت فی الفور بلدیاتی انتخابات کروائے یا پھر پرانے بلدیاتی نظام کو بحال کر کے عوامی مشکلات میں کمی لائے تحصیل کونسل ایبٹ آباد نے ملکی و صوبائی تاریخ میں ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے جنکو بعد میں بین الاقوامی اداروں نے بھرپور سراہا جس کا سہرا محمد اسحاق زکریا،سردار شجاع احمد سمیت تمام ممبران کے سر جاتا ہے۔ تحصیل کونسل پہلے کیطرح دوبارہ عوامی مسائل حل کرنے کیلئے عملی اقدامات کا آغاز کرے گی۔سابقہ تحصیل کونسل ایبٹ آباد کا مدت مکمل ہونے کے 1 سال بعد مشترکہ اجلاس کے بعد اعلامیہ

ذرائع کے مطابق سابق تحصیل کونسل کا اجلاس گزشتہ روز ایبٹ آباد میں منعقد کیا گیا جو منفرد نوعیت کا ملکی تاریخ کا پہلا اجلاس تھا جو کونسل تحلیل ہونے کے 1 سال بعد منعقد کیا گیا جس میں سابقہ تحصیل ممبران نے بھرپور شرکت کی۔اجلاس میں تحصیل ممبران کا ایبٹ آباد شہر کے مسائل پر بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کہ اس وقت ایبٹ آباد شہر مسائل کاگڑھ بنا ہوا ہے جسکی اصل وجہ بلدیاتی نظام کا نہ ہونا ہے۔بلدیاتی نظام کے ختم ہوئے 1 سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے مگر صوبائی حکومت مختلف حیل و حجت اور بہانوں سے اس نظام میں تاخیر کر رہی ہے جس کا نقصان برائے راست عام آدمی کو ہو رہا ہے۔صوبائی حکومت اگر نئے بلدیاتی انتخابات نہیں کروا سکتی تو کینٹ کی طرح سابقہ بلدیاتی نظام میں توسیع کرے تاکہ عوامی وقت کے ساتھ پریشانیوں میں کمی ہو سکے اور سرکاری خزانے پر بھی بوجھ نہ پڑے۔

اس موقع پر تحصیل ممبران کا کہنا تھا کہ کہ دس لاکھ سے زائد آبادی کی نمائندہ کونسل نے حقیقی معنوں نے میں عوامی نمائندگی کا حق ادا کیا ہے جسکی مثال ایبٹ آباد کی تاریخ میں نہیں ملتی جسکا اعتراف بین الاقوامی ادارے بھی کر چکے ہیں کہ صوبہ بھر میں سب سے بہترین کونسل تحصیل کونسل ایبٹ آباد رہی۔تحصیل کونسل جیتے ہوئے ممبران کا کل جماعتی گلدستہ ہے جو عوامی مسائل جو اقتدار کے بعد بھی عوامی مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔

تحصیل کونسل نے ایبٹ آباد کے مسائل حل پر اظہار کرتے ہوئے ایک دفعہ پھر سے اعادہ کیا کہ آئندہ اجلاس میں اب تمام مسائل اور انکے حل کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا کہ عوامی حلقوں کو ریلیف مل سکے۔اس موقع پر سابق تحصیل ناظم ایبٹ آباد محمد اسحاق زکریا اور سابق تحصیل نائب ناظم سردار شجاع احمد کا کہنا تھا کہ مدت ختم ہونے بعد اجلاس میں کثیر تعداد میں میں ممبران کی شرکت خوش آئند ہے جس سے عوامی پلیٹ فارم پر مل کر عوامی مسائل حل کرنے میں آسانی ہوگی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!