اعظم سواتی انٹرنیشنل فراڈی ہے۔یہ جھوٹ بولتا ہے اس کے کپڑے کسی نے نہیں اتارے:زرگل خان۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)سابق مشیر وزیر اعلی خیبر پختونخوا زرگل خان نے کہا ہے کہ اعظم سواتی انٹرنیشنل فراڈی ہے۔یہ جھوٹ بولتا ہے اس کے کپڑے کسی نے نہیں اتارے۔اس نے مختلف اوقات میں کلمے پڑھ کے وعدے کئے اس کی کس بات کا یقین کریں۔ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی نے فوج کو سیاست سے دور کرنے کا اعلان کیا 75سال میں اس فیصلہ کی قدر کرتا ہوں۔صوبائی سیاست میں 1988 سے منسلک ہوں۔سب کہتے تھے بکسے یہ بھرتے ہیں جمہوریت ترقی نہیں کرتی۔اب حیران ہوں ان کو سیاستدان کیوں گھسیٹ رہے ہیں وہ پھر سیاست میں مداخلت کریں۔ان کو خراج تحسین پیش کرنے کے بجائے ان کو نشانہ پر رکھا ہوا ہے۔نوجوان انقلابی نعروں میں آکر ملک کو انارکی کی طرف نہ لے کر جائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایبٹ آباد پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ہزارہ قومی محاذ کے صوبائی صدر امجدقدوس خان بھی موجود تھے۔زرگل خان کا کہنا تھا اعظم سواتی نے کلمہ پڑھ کر کہا کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔اگر ان کے ساتھ کوئی زیادتی ہوئی ہے تو اس کی مذمت کرتے ہیں۔ لیکن یہ دیکھیں ان کا کردار کیا ہے۔مولانا فضل الرحمن کے ساتھ کلمہ پڑھ کر جے یو آئی کے ساتھ حلف اٹھایا تھا۔ان کی کس بات پر یقین کریں۔سردار یوسف کے ضلع ناظم کے الیکشن میں ان کا کردار سب کے سامنے ہے۔انٹرا پارٹی الیکشن میں یہ کلمے پڑتا رہا ہے۔ اب انٹرنیشنل فراڈی کے کہنے پر فوج کے خلاف بات کررہا ہے یہ تو نہیں ہوسکتا جب ان کے حق میں ہوں ٹھیک ہے جب نہ ہوں تو غلط ہیں۔اعظم سواتی امریکہ کا چور ہے ادھر کے چور کو یہاں وفاقی وزیر بنایا جاتا ہے۔ڈاڈر میں سیلاب کے وقت ایک ملین ڈالر امداد دی تھی اور بعد میں موبائل بند کردیا۔یہ اس طرح کے حربوں سے بین الاقوامی سطح پر فوائد حاصل کرتا رہا ہے۔زرگل خان کا کہنا تھا یہ روپ دھار کر کام کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی نے اسلام آباد میں پشتون باجوڑ کے غریب شخص کے ساتھ گائے کا بہانہ بناکر پرچہ کرانے کی کوشش کی۔ہیومن رائٹس کمیشن اس کا نہیں پوچھ سکتی۔ائی جی کو تبدیل کیا گیا۔باجوڑ کے پشتون کے ساتھ ظلم نہیں تھا کیا غریب کے لئے الگ پاکستان اور امیر کے لئے الگ پاکستان ہے۔اگر آرمی سیاست میں مداخلت نہیں کرتی تو اس کو سیاست میں مت گھسیٹو۔سیاستدان مل کر اس کا حل نکالیں۔پارلیمنٹ میں جا کر گلی،ٹرانسفارمر کی سیاست نہ کریں۔یہ ہمارا ملک ہے۔اس کو آگے لے جانے کی کوشش کریں۔نوجوان انقلابی نعروں میں آکر ملک کو انارکی کی طرف نہ لے کر جائیں۔سیاستدان پارلیمنٹ میں مل بیٹھ کر فیصلہ کریں۔قانون اور آئین تو پارلیمنٹ بناتی ہے۔ججوں پر اعتراض نہ اٹھائیں۔زرگل خان کا کہناتھا انہوں نے حقیقت پر سیاست کی ہے۔کبھی اس طرف نہیں گئے جس میں ملک کو نقصان پہنچے کا خدشہ ہو۔عمران خان کے پہلے دھرنے کا بھی حامی نہیں تھا اس وقت بھی چین کا صدر پاکستان آرہا تھا۔مجھ میں لیڈر شپ کوالٹی ہے۔بوٹ پالش کرتا تو بہت آگے جا سکتا تھا۔اگر قومی اسمبلی میں جانے کا موقع ملا تو سب دیکھیں گے کیا کرسکتا ہوں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!