ایڈیشنل سیشن نے تہرے قتل کیس کے ملزمان کو عمر قید اور جرمانے کی سزا کا حکم سنا دیا۔

کیس میں 7 ملزمان عدم ثبوت کی بناء پر باعزت بری ہو گئے۔ قتل کی واردات کے بعد فرار ہونے والے ملزمان عدالتی مفرور قرار۔
2020 کو ڈوئیاں آبی میں ایک ہی خاندان کے 3 افراد محمد افضل فضل الہی اور عثمان کو قتل کیا گیا، 2 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
ہری پور (وائس آف ہزارہ) ہری پور مشہور تہرے قتل کیس کا فیصلہ ایڈیشنل سیشن حج اعجاز یونس نے ایک ہی خاندان کے 3 افراد کو قتل کرنے والے ملزمان کے خلاف جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور 10، 10 سال قید و جرمانہ کا فیصلہ سنا دیا، جبکہ تہرے قتل کیس میں 7 ملزمان عدم ثبوت کی بناپر باعزت بری قتل کی واردات کے بعد فرار ہونیوالے ملزمان کو عدالتی مفرور قرار دیا، مدعی کی جانب سے ممتاز قانون دان عثمان سلیم اعوان اور فضل حق عباسی نے مقدمہ کی پیروی کی، تفصیلات کے مطابق تھانہ کھلابٹ کی حدود ڈئیاں آبی گاؤں میں جائیداد تنازعہ پر 17 اکتوبر2020 کو تہرے قتل کی واردات ہوئی تھی، جس میں ایک ہی خاندان کے 3 افراد محمد افضل فضل الہی اور عثمان کو اندھا دھند فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا اور 2 افراد شدید زخمی ہوئے تھے تہرے قتل کی واردات میں مقتول خاندان کی طرف سے کامران افضل ولد محمدافضل ساکنہ ڈوئیاں آبی نے مرکزی ملزمان طاہر محمود، محمد حفیظ محمد وحید سمیت محمد طارق محمد سعید پسران غلام محمد محمد سراج، محمد شہباز کامران عرف مانی، محمد ارشد، محمد عارف ولد غلام، ماسٹر نوید، ولد یوسف ساکنان نسیم ٹاؤن اور قمر ولد نامعلوم کے خلاف زیر دفعہ149،447337 148 324، 302 کے تحت تھانہ کھابٹ میں مقدمہ درج کیا گیا، کھلابٹ پولیس نےFI 337FII-15AAمقدمہ درج کے بعد ملزمان سراج، حفیظ، کامران عرف مانی کے علاوہ دیگر تمام بالا ملزمان کو گرفتار کیا جنہیں بعد ازاں جیل بھیج دیا گیا۔تہرے قتل کا یہ مقدمہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ حج اعجاز یونس کی عدالت میں سماعت ہوا، جہاں عدالت نے مدعی اور ملزمان کے وکلاء کو بحث کیلئے تاریخ دی، مقررہ تاریخ پر بحث ہوئی اور عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا، گزشتہ روز عدالت نے اپنے فیصلے میں جرم ثابت ہونے پر ملزمان طاہر محمود کو عمر قید 5 لاکھ روپے جرمانہ عدم ادائیگی پر 6 ماہ قید، ملزمان عارف قمر کو 10,10 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عدم ادائیگی پر 3, 3 ماہ قید، جبکہ تہرے قتل کیس میں عدالت نے ارشد، سعید، نوید اختر طارق جاوید، طارق شہباز وحید کو عدم ثبوت کی بنا پر باعزت بری کر دیا، تاہم جن ملزمان کی پولیس گرفتار کرنے میں ناکام ثابت ہوئی عدالت نے فرار ہونے والے ملزمان کو عدالتی مفرور قرار دیا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!