موت کا فرشتہ متوفی کو ایک غار میں لے گیا۔ بیس سال بعد لاش برآمد۔

ایبٹ آباد (وائس آف ہزارہ) موت کا فرشتہ متوفی کو ایک غار میں لے گیا۔ بیس سال بعد لاش برآمد۔ کہتے ہیں موت کا ایک وقت اور مقام مقرر ہے۔ جب وقت مقررہ پورا ہو جاتا ہے تو ہر ذی روح اپنے مقام پر پہنچ جاتی ہے۔ جہاں موت کا فرشتہ اس کی روح قبض کر لیتاہے۔ تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے۔ جن میں حضرت سلیمان ؑ کے زمانے کا ایک مشہور واقعہ بھی ہے کہ حضرت سلیمانؑ کے دربار میں ایک شخص بیٹھا ہوا تھا۔اوراس کی موت کا وقت بھی ہوچکا تھا اور اس کی روح ایک ریگستان میں نکلنی تھے۔ حضرت عزرائیل ؑبھی انسانی شکل میں حضرت سلیمان ؑ کے دربار میں موجود تھے اور پریشان بھی تھے کہ اس شخص کی روح انہوں نے ایک ریگستان میں قبض کرنی ہے اور یہ یہاں دربار میں موجود ہے۔ اس شخص نے حضرت عزرائیل ؑ کی طرف دیکھتے ہوئے حضرت سلیمان ؑ سے کہاکہ مجھے اس شخص سے بہت ڈر لگ رہا ہے۔ آپ ہوا کو حکم دیں کہ مجھے کہیں دور چھوڑ دے۔ حضرت سلیمان ؑ نے ہوا کو حکم دیا تو ہوا اس شخص کو ریگستان میں اس مقام پر لے گئی جہاں اس کی موت کا وقت متعین تھا۔ جہاں حضرت عزرائیل ؑ نے اس کی روح کو قبض کر لیا۔

ایسا ہی کچھ واقعہ بیس سال قبل ایبٹ آباد کے نواحی گاؤں گلبانڈی میں پیش آیا۔ جہاں زرداد خان نامی ایک شخص ایک غار میں چلا گیا۔ جہاں اس کی روح قبض کر لی گئی۔ بیس سال تک اس شخص کی لاش کی ہڈیاں غار میں پڑی رہیں۔ بیس سال کے بعد کوئی اس غار میں گیا تو وہاں انسانی ہڈیوں کا ڈھانچہ دیکھا تو پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر چھان بین کی توہڈیوں میں سے شناختی کارڈ بھی مل گیا۔ پولیس نے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!