وفاقی کابینہ نے دیت کی رقم67 لاکھ 57 ہزار 902 روپے مقرر کردی۔

آئندہ ہفتے بین المذاہب ہم آہنگی کا نفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ سابق حکومت کی پالیسیاں جاری رکھنے کا اعلان۔
مذہبی کشیدگی اور انتہا پسندی کی اجازت نہیں دینگے بنیادی ذمہ داری انتخابات میں الیکشن کمیشن کی معاونت ہے، نگراں وزیر اعظم۔
اسلام آباد(وائس آف ہزارہ) نگراں وزیر اعظم انوار الحق کا کٹر کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کو اپنے جڑانوالہ دورے سے آگاہ کیا، کابینہ نے آئندہ ہفتے قومی سطح پر بین المذاہب ہم آہنگی کا نفرنس منعقد کرنے کی ہدایت کر دی ہے جس میں بین الاقوامی سطح کے مختلف مذاہب اور مکاتب فکر کے علماء کو مدعو کیا جائیگا، وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ کی سفارش پر مالی سال 2023-24 کے لیے دیت کی رقم جو کہ 30,630 گرام چاندی کے برابر ہوتی ہے کو 67لاکھ 57 ہزار 902 روپے مقرر کر دیا۔ وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں انتہا پسندی اور مذہبی کشیدگی کی ہرگز بھی اجازت نہیں دی جائے گی، پاکستان میں موجود اقلیتوں کا تحفظ ریاست کی اولین فرائض کا حصہ ہے، جڑانوالہ کے واقعہ میں ملوث افراد کی قرار واقعی سزا یقینی بنائی جائے گی، انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت نگران حکومت مختصر مدت کیلئے آئی ہے، گزشتہ حکومت کی پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھیں گے، ہماری بنیادی ذمہ داری انتخابات میں الیکشن کمیشن کی بھر پور معاونت کرنا ہے، نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پارلیمان کا ایوان بالا سینیٹ کام کر رہا ہے لیکن قانون سازی نہیں ہوسکتی، قواعد وضوابط کی خلاف ورزی پر مداخلت کا اختیار حاصل ہے، ہماری نگران حکومت آئین و قانون کے تحت مختصر مدت کیلئے آئی ہے ہماری جتنی مدت ہے اس مدت میں ہم نے آئینی وقانونی کام کرنے ہیں، گزشتہ حکومت کی پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھیں گے۔ نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہماری بنیادی ذمہ داری صاف وشفاف انتخابات کیلئے ایکشن کمیشن کی بھر پور معاونت کرتا ہے، ہم حکومتی نظام کار میں بڑی تبدیلیاں نہیں لاسکتے قومی اسمبلی اپنی آئینی مدت مکمل ہونے پر تحلیل ہو چکی ہے، قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر ایکشن لیں گے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!