ایبٹ آباد کی ضلعی انتظامیہ نوٹیفکیشن کے دس سال بعد بھی اراضی کے بندوبست،جمعبندی وغیرہ کرانے میں ناکام۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) ایبٹ آباد ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی ہٹ دھرمی نے ضلع ایبٹ آباد کے مالکان اراضی کو مشکلات میں ڈال دیا، 1982ء کے بندوبست کے بعد 2010ء میں بندوبست کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد تا حال تک بندوبست کا کوئی اہتمام نہیں کیا گیا، جمعبندی، زیر کار جو سال رواں کی مرتب ہونے کے بجائے سال 2010-11ء کی جاری کی جا رہی ہے، سال 2010-11ء کے بعد جمعبندی مرتب نہ ہونے کی وجہ سے مالکان اراضی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، 2010ء سے قبل جنرل محافظ خانہ جل کر خاکستر ہونے کے بعد عکس شجرہ کشتوار و عکس مساوی، شجرہ نصب سمیت انتقالات کی جلدے بھی جل کر راکھ ہو چکی ہیں۔

جس کے بعد ضلع و تحصیل ایبٹ آباد کا فوری بندوبست نا گزیر ہو چکا تھا، سال 2013ء میں بندوبست اراضیات کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے باوجود ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی غفلت اور محکمہ مال کی ملی بھگت کے باعث نہ ہو سکا، محکمہ مال کے ریکارڈ میں بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے قانونی غلطیوں کے باعث کاغذات مال میں خرد برد، جعل سازی اور دھوکہ دہی کا امکان بڑھ چکا ہے، جس کی وجہ سے آج ہزاروں مالکان اراضی کاغذات مال کی درستگی کے لیے در بدر ٹھوکریں کھانے پر مجبو ر ہو چکے ہیں، جنھیں کاغذات مال درستگی کے لیے ضلع انتظامیہ اور داد رسی کے حصول کے لیے سول عدالتوں میں مقدمات دائر کر کے درستگی کے حصول کی غرض سے اپنی زندگی کی جمع پونجی لوٹانے پر مجبور ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے مالکان اراضی کا وقت ضائع ہونے کی وجہ سے گونا گوں مشکلات اور مسائل کا شکار ہو چکے ہیں، عوامی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ تحصیل ایبٹ آباد کا بندوبست جنرل محافظ خانہ جل کر خاکستر ہونے کے بعد تحت نوٹیفکیشن 2013 ء پر عملدرآمد کرتے ہوئے فی الفور چار سالہ جمعبندی کے اندراج کا حکم صادر فرمایا جائے تا کہ عوام الناس قانونی پیچیدگیوں اور اپنے جائیداد کے نقصانات سے محفوظ رہ سکیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!