کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ۔ نیب زدہ افسران کیخلاف کارروائی کا مطالبہ۔

ناران: ناران کے عوام بوگس ایف آئی آر اور کے ڈی اے کی کرپشن کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے سینکڑوں افراد کی ناران بازار میں کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اہلکاروں کے خلاف احتجاجی ریلی و نعرے بازی صوبائی حکومت سے کے ڈی اے کو ختم کرکیناران ٹی ایم اے کے حوالے کرنے کا مطالبہ۔ گزشتہ روز ناران میں کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ نماز جمعہ کے بعد ناران کاغان کے سینکڑوں افراد نے ناران میں کا غان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے خلاف احتجاج ریلی نکالی اور بعد ازاں احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین محمد انور محمد فاروق قاری رشید عبیدی صدر انجمن تاجران محمد طاہر عبدالطیف لالہ اسلم قریشی و دیگر نے کہا کہ ناران میں کے ڈی اے کے کرپٹ اہلکاروں نے مال بناؤ مہم شروع کر دی ہے اور نقشہ فیس کے نام پر لاکھوں روپے رشوت وصول کی جاتی ہے نیب زدہ افراد کو کے ڈی اے میں تعینات کر دیا گیا ہے اور لوگوں پر جھوٹی ایف آئی آر درج کی جاتی ہے اور ناران کے عوام کے ساتھ یہ ظلم چند خفیہ لوگ کروا رہے ہیں جن کو عوام جانتی ہے۔

ناران میں تاحال ایک روپے کا ترقیاتی کام نہیں کیا گیا سیریاں میں مالکان کو اعتماد میں لئیے بغیر زمین پر قبضہ کی کوشش کی جارہی ہے اگر آئندہ کے ڈی اے حکام نے کسی کی ایمائپر زمینوں ہر قدم بھی رکھا تو اس کے زمہ دار کے ڈی اے حکام ہوں گے ناران میں کے ڈی اے تاحال دو باتھ روم بھی نئیں بنا سکی اور نہ بند نالے کھولے گئے کے ڈی اے دعوے تو ترقی کے کرتی ہے مگر حقیقت میں سینکڑوں افراد کو روزگار سے محروم کرنے کی سازش کی جارہی ہے مقررین نے مزید کہا سچ بولنے والوں اور رشوت سے انکار کرنے والوں پر کے ڈی اے حکام بے بنیاد مقدمات درج کر رہی جس کو ڈی پی او مانسہرہ روکیں اور درج ہونے والے جھوٹے مقدمات کو ختم کیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ کے ڈی اے کا چیئرمین ذاتی مفادات کے لئیے کام کر رہا ہے انھوں نے الزام لگایا کہ چیئرمینکے ڈی اے کے ذاتی فش فارم ہیں اور انکی مچھلی فروخت کرنے کے لئیے ٹراوٹ فش پر پابندی لگادی ہے صوبائی حکومت کے ڈی میں کرپشن کرنے والے نیب زدہ لوگوں کے خلاف کاروائی کرے انھوں نے کے ڈی اے کو ختم کرنے اور ناران کو ٹی ایم اے کے حوالے کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ ہمارا دوسرا پرامن احتجاج ہے اگر اس پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو پھر اگلا احتجاج بالاکوٹ میں ہو گا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین منتخب نمائندوں کو بھی دعوت دیں گئے آخر میں مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!