ٹی ایم اے میں تعینات تین کے ٹولہ نے آراکین اسمبلی کو ماموں بنا کر پی ایف سی فنڈز کی لوٹ سیل لگا دی۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ٹی ایم اے میں تعینات تین کے ٹولہ نے آراکین اسمبلی کو ماموں بنا کر پی ایف سی فنڈز کی لوٹ سیل لگا دی۔سپیکر مشیر اور ایم پی ایز کو معمولی فنڈ دے کر دیگر ماندہ فنڈ پندرہ فی صد کمیشن کے عوض بندر بانٹ کرنے کا انکشاف ٹی ایم اے کی زیر سر پرستی میں چلنے والے مختلف اڈہ جات کی آمدن میں بھی خرد برد محکمہ انٹی کرپشن اعلی انتظامی افسران اور صوباہی سیکٹریٹ بلدیات و منتخب عوامی نماہندوں کی نظروں سے اوجھل کڑوڑں کی کرہشن ٹی ایم اے افسران کی جیبوں میں جانے لگی ہے اس ضمن میں ٹی ایم اے کے اندرونی زراہع اور سابق بلدیاتی معبران سے ملنے والی معلومات کے مطابق غیر مصدقہ مبینہ طور ہر ٹی ایم اے کو ہی ایف سی فنڈز کی مد میں ترقیاتی سیکموں کیلے باری کڑوڑ روپے ملنے ہیں جن میں سے حکومتی آراکین کو فی کس تین کڑوڑ روپے جبکہ اپوزیشن معبر کو 70لاکھ روپے کے ترقیاتی فنڈز دینے کی اطلاعات موصول ہوہی ہیں جبکہ دیگر آٹھ کڑوڑ بذریعہ انجینرینگ برانچ و ٹی ایم او پندرہ فی صد کے عوض فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جن میں سے دو کڑوڑ کمیشن کے ذریعہ دے دہیے گے ہیں جبکہ ٹی ایم اے میں سابق بلدیاتی دور میں مکمل کے جانے والے منصوبوں کی دوبارہ پیماہیش کروا کر پی ایف سی فنڈز کو لوٹا جا رھا ہے جس میں سرے فہرست اپوزیشن معبر کا فنڈ بھی شامل ہے۔

زرائع نے مزید بتایا ٹی او آر کی سرپرستی میں شہر کے مختلف اڈہ جاے سے روزانہ کی بنیاد پر محکمانہ وصولی ہو رہی ہے جس میں سے ملی بھگت کے ذریعہ وصول ہونے والی آمدن کا آدھا حصہ سرکاری خزانہ میں جا رھا ہے پی ایف سی فنڈز اور نامکمل منصوبوں اور سابقہ ادوار کے ترقیاتی سیکموں کی مکمل چھان بین کی جاے تو ٹی ایم اے افسران اور کچھ ٹھکیداروں اور کی با اثر نامی گرامی سیاسی زعما شکنجہ میں آسکتے ہیں یہاں پر یہ عمل قابل ذکر ہے کے ایبٹ اباد شہر میں تجاوزات مافیاء سے ٹی ایم اے کے گٹھ جھوڑ کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں روہے بھتہ وصولی کی جاتی ہے جس کی وجہ سے شہر میں تجاوزات دن بدن اضافہ ہو رھا ہے اور ٹریفک کے نظام میں بھی خلیل پڑھ رھا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!