صوبہ سندھ کے ساتھ برابری کی سطح پرخیبرپختونخواہ میں یائیکورٹ ججز کی تعیناتی کی جائے: وکلاء کا مطالبہ۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر مہدی زمان ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ اورخیبرپختونخواہ آبادی کے لحاظ سے برابر ہے سندھ میں ہائی کورٹ ججز کی تعداد 50ہے جبکہ خیبر پختون خواہ میں ہائی کورٹ کے ججز کی تعداد 17ہے جو سرار نا انصافی ہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں تعنیات کرنا خیبر پختونخواہ ہائی کورٹ کے ججز کے ساتھ ناانصافی ہے۔ مہدی زمان ایڈوکیٹ نے دیگر اضلاع سے آئے ہوئے صدور اور جنرل سیکرٹریز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اعلی عدلیہ ملک کے سیاسی امور کو اپنے ہاتھ میں نہ لے اور ججز اسلامی جمہوریہ پاکستان کے جج ہیں کسی جماعت کے نہیں انکے فیصلوں سے غیر جانبداری کی بو نہیں آنی چاہیے آج دنیا بھر میں 126واں نمبر ہے صوبہ خیبر پختون خواہ پاکستان بھر میں ہمیشہ اہمیت کا حامل رہا ہے آج بھی صوبہ KPK کی اتنی ہی اہمیت ہے جتنی قیام پاکستان سے پہلے تھی اس صوبے میں قومی وبین الاقوامی سطح کی شخصیات پیدا ہوئیں قدرتی دولت سے بھی مالا مال ہے یہاں پورے ملک سے لوگ قدرتی وسائل کے لئے یہاں کا رخ کرتے ہیں صوبہ کے پی کے کو فاٹا کے ساتھ الحاق کر کے مزید بھوج تلے دبا دیا جغرافیائی طور پر صوبہ کے رقبہ میں اضافہ ہو گیا صوبہ خیبر پختون خواہ اور سندھ رقبہ کے لحاظ سے برابر ہو چکا ہے آبادی میں اضافہ کے ساتھ ساتھ عدالتوں کے قیام میں بھی اضافہ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید بات چیت کرتے ہوئے کہا صوبہکے پی کے میں کوٹہ کے مطابق سینئر ججز کو سپریم کورٹ میں تعنیات نہیں کیا جا رہا جبکہ دیگر صوبوں میں نچلی سطح سے ججز کو سپریم کورٹ میں تعینات کیا جا رہا ہے خیبر پختون خواہ ہائی کورٹ کے میرٹ پر آنے والے ججز کو سپریم کورٹ میں تعنیات نہ کرنا ناانصافی ہے اس کا مطلب ہے ہمارا صوبہ میرٹ پر نہیں ہے سیٹھ وقار مرحوم جیسے مضبوط اعصاب کے مالک ججز بیٹھے ہیں سپریم کورٹ میں بھی صوبہ خیبر پختون خواہ کے جسٹس یحییٰ خان آفریدی سپریم کورٹ میں اپنا کردار بخوبی نبھا رہے ہیں ہائی کورٹ بار ایسوسی صدر نے ڈسٹرکٹ بار صدر سردار بشارت،غازی بار صدر حزب اللہ،حویلیاں بار صدر حافظ بختیار جنرل سیکرٹری ضیاء خان ویگر میل وکلاء اور خواتین وکلاء کی موجودگی میں چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ صوبہ میں ججز کی تعیناتی میں اضافہ کیا جائے صوبہ سندھ کے ساتھ برابری کی سطح پر ججز کی تعیناتی کی جائے اعلی عدلیہ ملک کے سیاسی امور کو اپنے ہاتھ میں نہ لے اور ججز اسلامی جمہوریہ پاکستان کے جج ہیں کسی جماعت کے نہیں ججز کے فیصلوں سے سیاسی جانبداری کی بو نہیں آنی چاہئے جوڈیشری کو تاریخ کے آئینے میں دیکھیں تو آج دنیا بھر میں 126واں نمبر پر ہے اعلیٰ عدلیہ ملک پاکستان کو خطرات سے نکالنے میں کردار ادا کریں ورنہ مورخ جب تاریخ لکھے گا تو اس تبائی کی ذمہ داری ہم سب پر ڈالے گا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!