پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد بنچ نے محکمہ تعلیم زنانہ میں تعیناتی کے منتظر درجہ چہارم ملازمین کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔

PHC

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد بنچ نے محکمہ تعلیم زنانہ پرائمری،مڈل اور ہائی سکولز میں تعیناتی کے منتظر درجہ چہارم ملازمین کے حق میں فیصلہ سنا دیا،ڈویژنل بنچ نے سماعت مکمل ہونے پر محکمہ تعلیم کو 102 آسامیوں پر تعیناتی کا حکم جاری کر دیا ہے۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر زنانہ ایبٹ آباد کی طرف سے آسامیوں کے لئے جنوری 2023 میں انٹرویو کئے گئے۔اور صوبائی اسمبلی ختم ہونے سے پہلے تعیناتیوں کا عمل مکمل کیا گیا تھا۔تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عائد پابندی کو جواز بنا کر ڈی ای او زنانہ نے معاملہ کو لٹکا دیا تھا۔ڈی ای او زنانہ کے فیصلہ پر فروری میں متاثرہ امیدواروں پشاور ہائیکورٹ بنچ میں تین رٹ پٹیشن دائر کی کیں۔نائید خان،بلال احمد اور عامر سہیل کی رٹ بنام سرکار 444/565/1031 جس کی پیروی لاء چیمبر کے سینئر قانون دان شہزاد شکور نے کی۔حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل نے دلائل دیئے۔پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد بنچ نے تینوں رٹ پٹیشن کو سماعت کے لئے منظور کر کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ سنا دیا۔اور محکمہ تعلیم کو درجہ چہارم ملازمین کو تعیناتی کرنے کے احکامات جاری کئے۔واضح رہے کہ ملازمین کی تعیناتیاں جنوری کے شروع میں کی گئی تھیں جب کہ الیکشن نے پابندی 22 جنوری کو عائد کی تھی۔جس کو جواز بناکر لٹکا دیا گیا تھا۔ اس موقع پر درجہ چہارم امیدواروں کے نمائندہ نے عدالت کے فیصلہ کو حق سچ کی فتح قرار دیتے ہوئے شکریہ اداکیا۔اور کو امیدواران رٹ پٹیشن میں شامل نہیں نے انہیں لاء چیمبر سے رابطہ کرنے کا مشورہ دیا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!