کالو بانڈی غیر قونونی فاسفیٹ کان میں مارے جانیوالے محمد رستم کے لواحقین کو حراساں کیا جانے کگا۔

کالو بانڈی غیر قونونی فاسفیٹ کان میں مارے جانیوالے محمد رستم کے لواحقین کو حراساں کیا جانے کگا۔
قلندرآباد(وائس آف ہزارہ) کالو بانڈی غیر قونونی فاسفیٹ کان حادثہ میں جاں بحق ہونے والے محمد رستم کا بیٹا انصاف کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور، موقع سے نعش بھی نہیں اٹھانے دی جا رہی تھی پوسٹ مارٹم کیلئے جاتے وقت بھی حراساں کیا گیا،غٖیر قانونی فاسفیٹ کانوں کو فل فور بند گیا جائے:محمد رئیس۔ڈی سی ایبٹ آباد سے فوری انکوائری کا مطالبہ۔

محمد رئیس ولد محمد رستم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ 29مارچ کو کالو بانڈی میں غیر قانونی کان میں ایک حادثہ پیش آیا حادثہ صبح 10بجے کے قریب پیش آیا جس میں دو افراد جان کی بازی ہار گئے اور کئی زخمی ہوئے لیکن غیر قانونی فاسفیٹ نکالنے والا چیئر مین ترنوائی سردار میر باز نے سب کو لا علم رکھا جب کان میں مزدوری کرنے والے افراد کے لواحقین انکا پتہ کرنے پہنچے تو تب میر باز حرکت میں آیا اور مشین منگوا کر بولا کہ حادثہ ہو گیا ہے 10گھنٹے تک مزدور ملبے تلے دبے رہے،جب نعشوں کو باہر نکالا گیا تھا میر باز نے نعش اٹھانے سے منع کر دیا جب بڑی مشکل سے نعش کو لے کر نکلے تو پوسٹ مارٹم کیلئے لے کر جانے پرہمیں حراساں کیا گیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں،لیکن ہم نے پوسٹ مارٹم کروا کر رپورٹ درج کروادی لیکن میرباز با اثر شخص ہے جس پر تا حال کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔

لمحہ فکریہ کی بات یہ ہے کہ اس سارے واقع میں اعلیٰ افسران بھی ملوث ہیں جو اپنا حصہ لے کر اپنی راہ لیتے ہیں،محمد رئیس کا مذید کہنا تھا کہ آئے روز کوئی نہ کوئی حادثہ ہوتا رہتا ہے لیکن بااثر ہونے کی وجہ سے کوئی بھی نہیں بولتا تھا جو بولتا تو اسنے ڈرا دھمکا کر چپ کروا دیا جاتا تھا،میراڈی سی ایبٹ آباد سے پرزور مطالبہ ہے کہااس واقع کے انکوائری کی جائے اور غیر قانونی تمام کانوں کا فل فور بند کیا جائے،کیونکہ ان تمام کانوں میں کوئی بھی حفاظتی تدابیر نہیں آپنائی جاتی صرف پیسہ کمانے کو ترجیع دی جاتی ہے کان میں کام کرنے والے مزدروں کو کیڑے مکوڑے سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!