ایبٹ آباد میں مضبوط ترین منشیات فروش گروہوں نے پولیس اور ایکسائز کی کارروائیوں کو بریک لگادی۔ حساس اداروں سے کارروائی کا مطالبہ۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) ایبٹ آباد میں مضبوط ترین منشیات فروش گروہوں نے پولیس اور ایکسائز کی کارروائیوں کو بریک لگادی۔ دونوں ادارے برائے نام کارروائیوں میں مصروف۔ درجنوں خاندان آئس جیسے جان لیوا نشے سے برباد۔ نوجوان لڑکیوں کی بڑی تعداد جان لیوا نشے کی عادی بن گئیں۔ جسم فروشی میں اضافہ۔ اس ضمن میں ذرائع نے بتایاکہ ایبٹ آباد میں سرگرم متعددمنشیات فروش گروہوں نے پولیس اور ایکسائز اینڈ نارکاٹکس کی کارروائیوں کو بریک لگوادی ہے۔ ذرائع کے مطابق ہفتہ وار بھتوں کی بدولت منشیات فروشوں پر ہاتھ ڈالنے والے پولیس اہلکاروں کو ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت کھڈے لائن لگاتے ہوئے دور دراز کے علاقوں میں ٹرانسفر کردیاجاتاہے۔جبکہ ایبٹ آباد کے گلی محلوں میں منشیات خصوصاً آئس کھلے عام فروخت کی جارہی ہے۔

پولیس اور ایکسائز اینڈ نارکاٹکس کی کمزور گرفت کے باعث نہ صرف نوجوانوں بلکہ لڑکیوں اوربچوں کو بھی اس نشے کا عادی بنایاجا رہاہے۔ذرائع کے مطابق اس وقت تک ایبٹ آباد میں جان لیوا نشے آئس کی وجہ سے درجنوں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔ خاندانوں کے خاندان تباہ و برباد ہو چکے ہیں۔ سکولوں اور کالجوں کی لڑکیوں کو آئس کے نشے پر لگا کر پہلے ان کیساتھ زیادتی کی جاتی ہے۔ موبائل فون پر ان کی فلمیں بنائی جاتی ہیں۔پھر ان کو بلیک میل کرکے غلط کاموں میں استعمال کیا جارہاہے۔ ایبٹ آباد میں بہت سے کمسن لڑکیاں ایک گرام آئس کیلئے سب کچھ کرنے کیلئے تیار رہتی ہیں۔رشوت کی بدولت جس طرح ایبٹ آباد میں منشیات کا کاروبار فروغ پارہاہے۔ اگر یہی صورتحال رہی تو اگلے پانچ سے دس سال میں اسی فیصد نوجوان لڑکے اورلڑکیاں منشیات کے عادی ہونگے۔جبکہ دوسری جانب اگر کوئی منشیات فروش پکڑا بھی جاتا ہے تو پولیس کا شعبہ تفتیش اس کا کیس اتنا کمزور تیار کرتا ہے کہ وہ دو تین دن کے اندر ضمانت پر رہا ہو جاتاہے۔

ذرائع کے مطابق آئس کا نشہ کرنے والے نوجوان امیر اور کھاتے پیتے گھرانوں کے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کیساتھ دوستیاں لگا کر انہیں اس نشے پر لگا رہے ہیں۔ ایبٹ آباد میں اس وقت درجنوں ایسے مشکوک افراد موجود ہیں۔ جوچند سال قبل تک سڑکوں پر خاک چھانتے پھرتے تھے۔ لیکن جان لیوا نشے کی فروخت شروع کرنے کے بعد وہ کروڑوں میں کھیل رہے ہیں۔ اس مکروہ دھندہ میں ملوث افراد نے اپنے تعلقات بڑے بڑے سیاستدانوں سے بھی استوار کررکھے ہیں۔ جوان کو مشکل وقت میں سپورٹ کرتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ایبٹ آباد میں منشیات جو کہ نوجوان نسل کیلئے ایک قاتل کی حیثیت اختیار کرچکی ہے۔ حساس ادارے اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے ایبٹ آباد سے منشیات کا نیٹ ورک ختم کرنے کیلئے میدان میں آئیں۔ منشیات فروشوں کی پشت پناہی کرنے والے پولیس کے اہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں۔ ورنہ مستقبل قریب میں یہ چیز ہرگھر میں پہنچ جائے گی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!