نوٹس کا جواب نہیں دونگا:پرویز خٹک الگ دھڑا بنانے کو تیار۔

تیس سے زائد ارکان سے رابطے اہم شخصیات سے ملاقاتیں طے۔پندرہ جولائی تک حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔
پی ڈی ایم مخالف بیا نیہ کیساتھ الیکشن میں اترینگے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا، ذرائع۔
اسلام آباد(وائس آف ہزارہ) سابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی کمیٹی کی جانب سے جاری کیے گئے شو کازنوٹس کا جواب نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے الگ دھڑا بنانے کی تیاری کرلی جبکہ پی ٹی آئی نے نوٹس کا جواب نہ دینے پر انہیں پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان کے دیرینہ ساتھی پرویز خٹک نے سیاسی حکمت عملی کے تحت سابق ارکان اسمبلی سے رابطے شروع کر دیئے، سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے پشاور، اسلام آباد اور لاہور میں اہم شخصیات سے ملاقاتیں طے کر لیں، پرویز خٹک کی سیاسی جماعت یا تحریک انصاف میں دھڑا بنانے کیلئے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے، پرویز خٹک کا نیا دھڑا یا سیاسی جماعت پی ڈی ایم مخالف بیانیے کیساتھ میدان میں اتریگی، ذرائع کے مطابق پرویز خٹک کے استحکام پاکستان پارٹی سے بھی رابطے ہیں اور ان کی استحکام پارٹی میں شمولیت کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ پرویز خٹک 15 جولائی تک پریس کانفرنس میں انتخابی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔ ذرائع کے مطابق پرویز خٹک کی سیاسی حکمت عملی طے کرنے کی لئے سیاسی حکمت عملی آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، نوشہرہ، مردان، چارسدہ، بٹگرام، ایبٹ آباد اور دیگر اضلاع کے سابق ایم پی ایز سے مسلسل رابطے کیے گئے ہیں، مقامی سیاسی جماعت یا تحریک انصاف میں دھڑا بنانے کی لئے طویل مشاورت ہوئی ہے، تحریک انصاف کے کئی اہم سابق اراکین اسمبلی نے پرویز خٹک کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی ہے۔ حکمت عملی کے تحت پرویز خٹک پی ڈی ایم مخالف بیانیہ اپنا کر پی ٹی آئی ووٹ کو راغب کرنے کی کوشش کریں گے، عاطف خان، تیمور جھگڑا، فیصل امین سمیت کئی رہنماؤں نے رابطہ کرنے پر پرویز خٹک کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے پارٹی کیخلاف سازش کرنے پر سابق وزیراعلی پرویز خٹک کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا، پرویز خٹک نے پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کردہ شوکاز نوٹس کے جواب نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر پی ٹی آئی نے بھی انہیں پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!