وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال کے سیکیورٹی اہلکاروں نے غنڈہ گردی میں تمام حدیں پار کردیں۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال کے سیکیورٹی اہلکاروں نے غنڈہ گردی میں تمام حدیں پار کردیں۔ مریضوں اور انکے اٹینڈنٹ کو دھکے دے کر گالم گلوج کرکے باہر نکالنا معمول بن گیا سیکیورٹی اہلکار آپے سے باہر ایم ایس ڈی ایچ کیو اور ڈی ایم ایس وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال سیکیورٹی اہلکاروں کے سامنے بے بس سیکرٹری ہیلتھ اسپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی اور مئیر ایبٹ آباد سے نوٹس کا مطالبہ۔
ذرائع کے مطابق وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال کے سیکیورٹی اہلکاروں نے مریضوں اور انکے لواحقین سے بدتمیزی میں تمام حدیں پار کردی مریضوں کو دھکے دیے جانے لگے پرائیویٹ روم کی مد میں ماہانہ حکومتی خرانے کو ہزاروں کا ٹیکہ لگایا جانے لگا وارڈز میں آئے مریضوں کے لیے سیکیورٹی سسٹم نہیں سیکیورٹی اہلکار سارا دن اونچی آواز میں گانے لگاکر سننے لگے اگر مریض ان کو گانے بند کرنے کا کہیں تو لڑائی جھگڑا اور گالم گلوچ شروع کردیتے ہیں۔

عوام نے ایم ایس اور ڈی ایم ایس کو کئی بار شکایات کی ہیں مگر موصوف کاروائی سے قاصر ہیں۔ افسران سیکیورٹی اہلکاروں کے سامنے کسی خاص طرز کے بے بس ہیں خواتین کی وارڈز میں تعینات گارڈز سمجھ سے بالاتر ہیں عوام نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ خواتین ہسپتال لیبر روم اور خواتین وارڈز سے سیکیورٹی اہلکاروں کو فی الفور ہٹایا جائے اور سیکیورٹی انچارچ اور سیکیورٹی اہلکار کو نوکری سے برخاست کیا جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!