کم تراویح پڑھنے کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بننے والا نوجوان ہسپتال میں جاں بحق۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) تھانہ بکوٹ کی حدود میں تراویح کی نماز پر جھگڑے کے دوران زخمی ہونے والے طالب علم ہسپتال میں دم توڑ گئے جن کی نماز جنازہ میں گورنمنٹ ہائی سکول نمبل کے گراؤنڈ میں ادا کی گئی جس میں استاتذہ، طلباء،عمائدین علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت اور رقت آمیز مناظر میں معصوم طالبعلم کو سپرد خاک کر دیا گیا ہے یاد رہے کہ تھانہ بکوٹ گاوں دکن کا معصوم طالب علم اویس اعوان دس تراویح کے ساتھ جمعہ الوادع والے دن اللہ کے حضور پیش ہوگیا سرکل بکوٹ کی فضاء سوگوار۔اویس اعوان کو سات روز قبل تشدد کرکے پھینکا گیا جو آج انتقال کرگیا اور آبائی قبرستان دکن میں آہوں سسکیوں کے ساتھ سپردخاک کردیا گیا۔

نماز جنازہ میں کثیر تعداد میں عوام علاقہ کے ساتھ سابق ممبر ضلع کونسل سردار صادق غنضفر علی عباسی ذوالفقار عباسی،ڈی ایس پی گلیات جمیل الرحمن قریشی ایس ایچ او بکوٹ دل پذیر خان کی شرکت۔والد ظہور اعوان نے پولیس کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ پولیس نے ابھی تک نامزد ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جبکہ ڈی ایس پی گلیات جمیل الرحمن قریشی کاکہنا تھا کہ ملزمان آذادکشمیر میں رپوش ہیں بہت جلد گرفتار کرلیں گے اور انصاف ہوتا نظر بھی آئے گا۔تفصیلات کے مطابق تھانہ بکوٹ کے گاوں دکن میں گورنمنٹ ہائی سکول نمبل ساتویں جماعت کے طالب علم اویس ظہور اعوان کو یکم مئی نماز تراویح کے بعد مبینہ طور پر مسجد سے نکال کر اسی محلہ کے افراد راشد اعوان حبیب اعوان نے کہا کہ دس تراویح کیوں پڑھتے ہو پھر تشدد کرکے پھینکا گیا جس سے اسکی گردن کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں اور خون بہتا رہا۔

والدہ کی مدعیت میں دوسرے دن بکوٹ پولیس نے مظفر آباد ہسپتال میں بیان لیکر ایف آئی آر درج کی مگر کوئی گرفتاری نہیں بچہ کا والد ظہور اعوان جو کراچی میں محنت مزدوری کرتا ھے وہ آیا اسکے مطابق میرے معصوم بچے بے گناہ مارا گیا اور عینی شاہد حمزہ جو اویس کا پھوپھی زاد ھم عمر ھے اسکو بھی خطرہ ھے۔اویس جو بے ہوشی کی حالت میں سات دن ہسپتال میں رہنے کے بعد جمعرات کی شب شہادت کا رتبہ پاگیا جسکا پوسٹمارٹم ایبٹ آباد میں کرکے آبائی گاؤں دکن میں سپرد خاک کر دیا۔پولیس تھانہ بکوٹ کے مطابق ملزمان کے کچھ رشتہ داروں کو تفتیش کے لیے لائے ہیں مرکزی ملزمان گھروں میں تالے ڈال کر مفرور ہیں۔عوام علاقہ کا مطالبہ ھے کہ اس کیس پر وزیراعظم وزیر اعلی محمود خان آئی جی خیبر پختون ثناء اللہ عباسی ڈی آئی جی ہزارہ ڈی پی او ابیٹ آباد کاروائی کریں اور انصاف کے تقاضے پورے کریں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!