نجی لیبارٹریوں کا گٹھ جوڑ۔ کورونا وائرس کے ٹیسٹوں کی گمشدگی معمول بن گئی۔ عوام کا اعلیٰ سطحی انکوائری کا مطالبہ۔

ایبٹ آباد: کورونا مریضوں کے ٹیسٹوں کی گمشد گمی معمہ بن گئی پچاس فی صد سے زائد آئی سی یو اور وارڈوں میں داخل مریضوں کو موت کی آغوش میں جانے کے بعد پتہ چلتا ہے کہ ان کا کورونا ٹیسٹ نیگٹو ہے ہسپتال کے درمیان میں کورونا لیبارٹری ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں عملہ اور مریض اور ان کے لواحقین وائرس کا شکا ر ہونے لگے۔کمپلیکس اور پرائیویٹ لیبارٹریوں میں کام کرنے والے ٹیکنیشن اور دیگر عملہ جان بوجھ کر ٹیسٹوں کی رپورٹ غائب کرنے لگا۔ہزارہ کی عوام کا اعلیٰ سطحی انکوائری کا مطالبہ۔ذرائع کے مطابق ہزارہ کا سب سے بڑا ہسپتال کورونا مریضوں کے علاج کے نا م پر عوام کے لئے عقوبت خانہ بن گیا۔ کمپلیکس میں وارڈ بوائے سے لیکر ایڈ منسٹریشن کی پوسٹوں پر تعینات عملہ مال بناؤ مہم پر لگ گیا جبکہ مریضوں سے کھلواڑ معمول بن گیا، کورونا لیبارٹری سے ٹسٹوں کی گمشدگی معمول بن گئی۔

اس ضمن میں مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا لیبارٹری میں تعینات عملہ پارٹ ٹائم پرائیویٹ لیبارٹریوں میں فرائض سر انجام دیتا ہے۔بھاری نذرانوں کے عوض لیبارٹری سے غریب مریضوں کے ٹیسٹ غائب کردے جاتے ہیں جس کی وجہ سے مریض مجبورا تنگ ہو کر پرائیویٹ لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کراتے ہیں ان کے ان کرتوتوں کی وجہ سے 50فی صد مریض جو آئی سی یو او دیگر وارڈوں مے ں داخل ہیں ان مریضوں کو موت کی آغوش میں دھکیل کر بعد میں پتہ چلتا ہے کہ ان کا کورونا ٹیسٹ نیگٹو ہے۔ سینئیر ڈاکٹروں کی عدم توجہی کے باعث ہر قسم کے مریض کو کورونا وارڈ میں دھکیلنا ہسپتال میں رواج بن گیا۔ جس کی وجہ سے کئی مریض خوف و ہراس کی وجہ سے اس دنیا سے چلے گئے جن کے قتل کی ذمہ دار ہسپتال انتظامیہ اور سینئر ڈاکٹر ز ہیں۔

دوسری جانب انتظامیہ کی نااہلی اور غفلت کی وجہ سے خود کمپلیکس ملازمین کے لئے بھی موت کے کنویں میں تبدیل ہو چکا ہے۔ کورونا لیبارٹری ہسپتال کے درمیان میں ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں ملازمین اور عام مریض اور ان کے لواحقین وائرس کا شکا ر ہو رہے ہیں۔ جان بوجھ کرٹیسٹوں کی رپورٹس اور سمپل غائب ہونا ہسپتال میں معمول بن گیا متاثرین نے کمشنر ہزارہ سمیت اعلیٰ حکومتی تحقیقاتی اداروں سے انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے ذمہ داروں کا تعین کرکے ان کے خلاف انکوائر ی کا مطالبہ کردیا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!