پولیس اور محکمہ معدنیات غیرقانونی مائن میں مرنیوالے مزدور کا کیس دبانے میں مصروف۔ایف آئی آر درج نہ ہوسکی۔

ایبٹ آباد/لوئرتناول:پولیس چوکی کوٹھیالہ کی حدود بیگہ کوٹ بتی والی زیارت کے پاس غیر قانونی مائن میں دب کر جاں بحق ہونے والے غریب مزدور کو انصاف نہ مل سکا غیر قانونی مائن اونر کے خلاف تاحال مقدمہ درج نہ ہوسکا۔ذرائع نے وائس آف ہزارہ کو بتایا کہ 22 اپریل کو پولیس چوکی کوٹھیالہ کی حدود بیگہ کوٹ بتی والی زیارت کے پاس محکمہ معدنیات کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی ملی بھگت سے مقامی ٹھیکیدار کو غیر قانونی مائن کی اجازت دے رکھی تھی۔جہاں دوران کان کنی سوات کا رہائشی رحمت دین ولد افسر قوم پٹھان بھاری پتھر کے نیچے دب دب کر جاں بحق ہوگیا۔جس کی لاش کومقامی پولیس نے ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا۔ جاں بحق غریب کی نعش کو پوسٹمارٹم کے بعد آبائی گاؤں روانہ کردیاگیاتھا۔جبکہ دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹرمحکمہ معدنیات کی ملی بھگت سے مقامی پولیس بھی معاملے کو دبانے کے درپے ہے اسی وجہ سے تاحال غیر قانونی مائن چلانے والے شخص کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی۔

غیر قانونی مائنگ کی سب سے بڑا ثبوت یہ کہ یہ لیز روڈ کے نیچے سائیڈ پر ہے جبکہ مائنگ کاکام روڈ کی بیک سائیڈ پر جاری تھا جہاں پر حادثہ ہوا ہے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹرنے چند ٹکوں کی خاطر تناول میں غیر قانونی مائنگ کی اجازت دیکر اپنا بینک بیلنس بڑھانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔اس پہلے بھی متعدد واقعات میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں مقامی لوگوں نے کمشنر ہزارہ،ڈی سی ایبٹ آباد،سیکرٹری معدنیات خیبر پختونخواہ،وزیر اعلی خیبر پختونخواہ وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کی ہے کہ اعلی سطح کا جوڈیشل کمیشن بنا کر انکوائری کرواکر انسانی جانوں سے کھیلنے والے ایسے کرپٹ آفیسرز کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسا ناخوشگوار واقعات سے بچا جاسکے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!