ہری پور کی مکمل تاریخ۔

ہری پور(وائس آف ہزارہ) ہری پور شہر کی بنیاد 1821ء میں سکھ جنرل ہری سنگھ نلوہ نے فوجی نقطہ نظر سے رکھی۔ ہری پور شہر میں ایک قلعہ تعمیر کیا گیا جس کا نام Harkishan Garh Fort تھا۔جس کی دیواریں 4 میٹر چوڑی اور16 میٹر اونچی تھیں۔ قلعہ میں داخل ہونے کے لئے چار دروازے تھے۔ ہری پور کا نام رنجیت سنگھ کیایک سِکھ جرنیل ہری سنگھ نلوہ کے نام پر رکھا گیا۔ ہری پور تحصیل کو یکم جولائی، 1992ء میں ضلع کا درجہ دے کر ضلع ایبٹ آباد سے علیحدہ کر دیاگیا۔یہ شہر اسلام آباد سے 65 کلومیٹر اور ایبٹ آباد سے 34 کلومیٹر دور واقع ہے۔ اس ضلع کو جغرافیائی محلِ وقوع کے لحاظ سے کلیدی حیثیّت حاصل ہے۔ کیونکہ یہ ضلع ہزارہ ڈویژن اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے مابین ایک پھاٹک کا درجہ رکھتا ہے۔ہری پور موسم کے لحاظ سے گرم بارانی معتدل خطے میں شمار کیا جا سکتا ہے۔ یہاں سب سے ذیادہ گرم مہینہ جون کا ہوتا ہے، جس میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی بڑھ جاتا ہے،اس کے بعد جولائی،اگست میں مون سون کی وجہ سے بہت زیادہ بارشیں ہوتیں ہیں جس سے گرمی کا زور تو ٹوٹ جاتا ہے مگر حبس بہت بڑھ جاتی ہے۔ نومبر کے مہینے میں سب سے کم بارش ہوتی ہے اور پورا ماہ عموماً خشک سردی میں گزرتا ہے۔سردی کے موسم میں جنوری سب سے سرد ہوتا ہے، جب بعض دنوں میں درجہ حرارت نقظہ انجماد سے بھی گر جاتا ہے۔مارچ،اپریل اور ستمبر،اکتوبر کے مہینوں میں موسم معتدل رہتا ہے۔

جنگلوں،ندی نالوں اور آبشاروں سے آباد ہیں۔اس لئے یہاں حیوانات اور نباتات کی بہت سی نسلیں موجود ہیں۔ہری پور میں پھلوں کے باغات بہ کثرت موجود ہیں۔ جن میں لوکاٹ، امرود، مالٹا اور لیچی جیسے پھل پیدا ہوتے ہیں۔ پشاور سے اسلام آباد موٹر وے اور غازی بروتھا بند پراجیکٹ کے قیام سے ضلع کی سماجی اور معاشی ترقی مزید یقینی ہونے کا امکان ہے۔تحصیلوں کی تعداد 3: ہری پور اور غازی اور خان پور ممکنہ طور پر تیسری تحصیل ہے۔ہری پور ضلع کا کُل رقبہ1725 مربع کلومیٹر ہے۔یہاں فی مربع کلومیٹر 581 افراد آباد ہیں۔سال 2017 کی مردم شماری کے مطابق ضلع کی آبادی 1003031 ہے۔دیہی آبادی کا بڑا ذریعہ معاش زراعت ہے۔کُل قابِل کاشت رقبہ 77370 ایکٹرزہے۔

 

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!