ایبٹ آبادشملہ پہاڑی پارک مافیا کے حوالے۔ سیاح اور مقامی لوگ سراپا احتجاج۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) شہر بھر میں تجاوزات مافیا کا راج شملہ پہاڑی پارک ٹی ایم اے کے پاس آنے کے بعد تجاوزات مافیا کے ہتھے چڑھنے کا خطرہ شہری سراپا احتجاج عوامی حلقوں کی جانب سے ٹی ایم اے کے خلاف ہائیکورٹ میں رٹ دائر کرنے کی تیاریاں مکمل،اس ضمن میں عوامی حلقوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ایک طرف صوبائی حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات اُٹھانے کے دعوے کر رہی ہے مگر دوسری جانب ایبٹ آباد کا واحد اکلوتا شملہ پہاڑی پارک جوکہ محمکہ ڈسٹرکٹ کونسل کے زیر سایہ چل رہا تھا اس دوران شملہ پہاڑی پارک میں سیر کی غرص سے آنے والے سیاحوں اور مقامی افراد سے کسی قسم کا کوئی ٹیکس وصول نہیں کیا جاتا تھا جس سے شہری اور سیاح بڑی تعداد میں یہاں آ کر اپنی فیملیز کے ساتھ لطف اندوز ہوتے رہے مگر افسوس گزشتہ کچھ دونوں سے ڈسٹرکٹ کونسل کو ضم کر کے شملہ پہاڑی پارک کو محکمہ ٹی ایم اے کے حوالے کر دیا گیا جس نے بعد پارک شملہ پہاڑی ٹی ایم اے کے پاس آتے ہی پارک میں آنے والے سیاحوں اور مقامی افراد پر انٹری فیس پارکنگ فیس سمیت دیگر مد میں بھاری ٹیکس لگا دیئے گئے۔

جس سے شہری اور سیاح سراپا احتجاج بن گئے اس حوالے سے سیاحوں اور مقامی افراد کا کہنا تھا کہ ایبٹ آباد شہر میں ایک ہی بڑا اور اکلوتا پارک ہے جس میں ہم با آسانی آ جاتے ہیں اور سیر و تفریح کر کے لطف اندوز ہوتے تھے مگر اب محمکہ ٹی ایم اے نے ٹیکس لگا کر ہم سے یہ موقع بھی چھین لیا گیا دوسری جانب کا کہنا تھا کہ محمکہ ٹی ایم اے نے شہر میں بھاری پیسوں کے عوض پختہ تجاوزات قائم کر دی گئیں ہیں یہ ہی نہیں شہر کی سڑکوں اور گلیوں کو بھی تجاوازت مافیا کے آگے فروخت کر دیا گیا اسی طرح اس محکمے کے کرپٹ افسران شملہ پہاڑی پارک کو بھی فروخت کرکے یہاں قبضہ مافیا کے حوالے کر دیا جائے گا یہ ہی نہیں یہاں کے ٹھیکے بھی من پسند افراد میں تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

زرائع کے مطابق محکمہ ٹی ایم اے کے ٹی ایم او ترقیاتی فنڈوں کو ہڑپ کرنے کے لیے یہ کہتے ہیں کہ میں پشاور میں بھاری پیسے دے کر فنڈ لاتا ہوں زرائع نے مزید بتایا کہ محکمہ کو جاری ہونے والے ایم این ڈار فنڈ کی بھی چھان بین کی جائے تو اس میں بھی بھاری کرپشن نظر آئے گی یہ ہی نہیں نتھیاگلی میں واقع ڈی بی ہاوس میں بھی تعمیرات اور کنسٹرکشن کے نام پر بھاری رقم مختص کر کے اس میں کرپشن کی جا رہی ہے ڈی بی ہاؤس میں سابقہ ادوار میں کافی ترقیاتی کام ہوئے اب ان میں کسی قسم کی ترقیاتی کام کی ضرورت نہیں مگر پھر بھی وہاں کنسٹرکشن کے نام پر بھاری نذرانے وصول کیے جارہے ہیں شملہ پہاڑی کے حوالے سے کیے جانے والے فیصلے کے خلاف عوامی حلقوں کی جانب سے محکمہ ٹی ایم اے کے خلاف ہائیکورٹ میں رٹ دائر کرنے کی تیاریاں مکمل کی جا چکی ہے آئندہ چند دنوں میں ہائی کورٹ میں رٹ دائر کر دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!