ایبٹ آباد‘ نویں جماعت کی طالبہ کے اغوا اور زیادتی کا معاملہ پشاور ہائیکورٹ میں پہنچ گیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)اکھوڑہ نویں جماعت کی طالبہ مسماۃ(ط)کے اغوا کا معاملہ۔متاثرہ طالبہ نے ہائیکورٹ میں 164 کے بیانات قلم بند کرا دیئے۔ملزمان واجد،اشفاق،عبدلباسط،بابراخلاق،وقاص ساکنان اکھوڑہ نے گن پوانٹ پہ مجھے اغواء کیا اور میرے ساتھ واجد نے زبردستی نکاح کیا ایک ماہ سے زائد مجھے ایبٹ آباد کے مختلف مقامات پے رکھا گیا اور مجھے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا بے ہوشی کے انجکشن بھی لگائے گئے۔سپلائی لیاقت نامی بندے کے مکان میں رکھا گیا۔16 سالہ مسماۃ(ط) کے والدین کی طرف سے تھانہ بکوٹ میں ملزمان کے خلاف اغواء کا مقدمہ بھی درج ہے اور ملزمان کے اثرورسوخ کی وجہ سے پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کر رہی عدالت کے حکم پے مسماۃ(ط) کو والدین کے حوالے کرنیکا حکم جاری کیا۔مسماۃ (ط) کے بھائی نے ڈی آئی جی ہزارہ ڈی پی او ایبٹ آباد سرکل گلیات کے ایس ڈی پی او سے ملزمان کی گرفتاری اور 16 سالہ مسماۃ(ط)کو انصاف فراہمی اور تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!