اینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کا ؤنٹرفنانسنگ ٹیررازم اتھارٹی بل منظور۔

بیس رکنی اتھارٹی کو ٹارگٹڈ مالیاتی پابندیاں لگانے کا اختیار حاصل ہوگا، اقدامات چیلنج بھی نہیں ہو سکیں گے۔
قومی اسمبلی سے 8 بل منظور تیز رفتار قانون سازی پر جماعت اسلامی کا احتجاج کورم نشاندہی پر اجلاس ملتوی۔
اسلام آباد(وائس آف ہزارہ)قومی اسمبلی نے جمعرات کو نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کا نٹر فنانسنگ آف ٹیررازم اتھارٹی سمیت 8 بل کثرت رائے سے منظور کر لئے کورم کی نشاندہی پر تھوک کے حساب سے بغیر بحث ہونے والی قانون سازی کا سلسلہ رک گیا مولا نا عبدالاکبر چترالی نے اس طرح بلز منظور نہ ہونے دینے کی دھکمی دے دی۔ نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ بل وزیر مملکت برائے خارجہ امور حناربانی کھر نے پیش کیا۔ وزیر مملکت خارجہ امور نے بتایا کہ یہ قانون سازی بہت اہمیت کی حامل ہے اور اگر اسے صحیح طریقے سے نافذ کیا گیا تو یہ یقینی بنائے گا کہ پاکستان دوبارہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں نہ آئے۔ ایوان سے منظور کیے گئے دیگر بلوں میں صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ) ترمیمی (بل، 2023، پریس، اخبارات، نیوز ایجنسیوں اور کتب کی رجسٹریشن) ترمیمی (بل، 2023، پاکستان سول ایوی ایشن بل، 2023، نیشنل لاجسٹک کارپوریشن بل، 2023، دی گن اینڈ کنٹری کلب بل، 2023، پاکستان ایئر سیفٹی انویسٹی گیشن بل، 2023 اور انسٹی ٹیوٹ آف گجرات بل، 2023 شامل ہے اس دوران جماعت اسلامی کے رکن مولا نا عبدالاکبر چترالی نے تھوک کے حساب سے بلز کی بغیر کسی بحث پر اعتراض کر دیا اور کورم کی نشاندہی کر دی ایوان میں چند ارکان کی موجودگی میں عجلت میں قانون سازی کروائی جارہی تھی کو رم نہیں تھا جماعت اسلامی کے رہنما کی منت سماجت کی گئی کہ وہ کورم کی نشاندہی سے دستبردار ہو جائیں تاہم انھوں نے موقف اختیار کیا کہ وہ اس طرح سوچے سمجھے بغیر قانون سازی بھی نہیں ہونے دیں گے ان کی اس دھمکی پر اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے ایوان کی کارروائی جمعہ گیارہ بجے تک ملتوی کردی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!