ٹائیفائیڈ کیسوں اور سینہ کے امراض میں اضافہ اینٹی بائیوٹک بھی بے اثرہو گئیں۔

جراثیم کش ادویات کے بے جا استعمال سے ٹائیفائیڈ اور سینہ کے مریضوں کی صحت یابی میں مہینوں لگنے لگے۔
چار ماہ میں بخار کے 335 کیس سامنے آگئے اینٹی بائیوٹک کا زیادہ استعمال ترک کیا جائے ڈاکٹروں کی تجویز۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) ٹائیفائیڈ ایکس ڈی آر اور سینہ کے امراض اور بخار میں مبتلا بیماروں کی تعداد چار مہینوں کے دوران 335 تک پہنچ گئی ہے این آئی سی ایچ کی رپورٹ کے مطابق ادویات کے خلاف مزاحمت کرنے والے ٹائیفائیڈ کے سب سے زیادہ 99 کیسر نومبر میں رپورٹ ہوئے۔ ماہرین کے مطابق ٹائیفائیڈ آلودہ پانی کے نتیجے میں ہوتا ہے لہذا شہری پینے کا پانی ابال کر استعمال کریں۔ شہری اینٹی بائیوٹیک کے بے دریغ استعمال سے گریز کریں۔ پشاور سمیت ملک بھر میں ٹائیفائیڈ ایکس ڈی آر کے کیسز میں مسلسل اضافہ پر ماہرین کے موقف کے مطابق پانی سے پھل، سبزیاں اور برتن دھوئیں، اور بازاری اشیاء کے کھانے سے پر ہیز کرے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اینٹی بائیوٹک کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ٹائیفائیڈ کے مریضوں پر جراثیم کش ادویات اثر نہیں کر ہیں اس لئے ضروری ہے کہ صرف ڈاکٹر کی تجویز کردہ اینٹی بائیوٹک ہی استعمال کی جائیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!