خون کا بدلہ خون: پڑوسی نے چارسالہ بچے کے سامنے والد کو قتل کردیا۔بارہ سال بعدباپ کے قتل کا بدلہ لے لیا۔

ایبٹ ٓباد (وائس آف ہزارہ)گیارہ سال قبل قتل ہونے والے شخص کے نوجوان بیٹے نے والد کے قاتل کو اندھا دھند فائرنگ کرکے موت کا بدلہ لے لیا۔ملزم گرفتا۔ذرائع کے مطابق المیرا زریں کے رہائشی محمد شبیر کو 2010 میں ان کے پڑوسی صابر نے معمولی تلخ کلامی پر گولیاں مار کر قتل کردیا تھا جبکہ اس واقعہ میں مقتول کا بہنوئی بھی زخمی ہوگیا تھا۔اس واقعہ کے بعد ملزم صابرشہباز کو تھانہ میرپور پولیس نے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا،جہاں ملزم کو عمر قید کی سزاء سنائی گئی،جس کے خلاف ہائی کورٹ میں ملزم کی جانب سے اپیل دائر کی گئی۔جس پر اگلے چندسالوں میں سماعت کے بعد ہائی کورٹ سے ملزم کو باعزت بری کردیا گیا۔

جس وقت محمد شبیر کا قتل ہوا اس وقت اس کے بیٹے محمد ابراہیم کی عمرمحض تین یا چار سال تھی۔اوروہ اپنے والد کے قتل کے واقعہ کا عینی شاہد تھا۔ملزم کے عدالت سے بری ہونے کے بعد ابراہیم اور اس کے خاندان پر خوف و ہراس کی فضا برقرار رہی کیوں کہ مقامی ذرائع کے مطابق مقتول صابر جیل سے رہائی کے بعد انہیں چھپے اور ظاہری انداز میں ڈراتا دھمکاتا رہتا تھا۔تاہم گذشتہ روز محمد ابراہیم نے موقع پاتے ہی اپنے والد کے قاتل شہزاد کو چھ گولیا ں مار دیں جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

ایس ایچ او مانگل نعمان جاوید نے اس حوالے سے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی وہ موقع پر روانہ ہوئے اور ملزم کو اس کے گاؤں میں موجودگی کی اطلاع پر گرفتار کرلیا گیا۔جہاں ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے جرم کے ارتکاب کا اقرار کرلیا ہے۔اور تسلیم کیا ہے کہ اس نے اپنے والد کے خون کا بدلہ لینے کیلئے اپنے پڑوسی صابر کو قتل کیا ہے۔دوسری جانب مقامی ذرائع کے مطابق کمسن ملزم جو کہ اپنے والد کے قتل کا عینی شاہد بھی ہے اپنی بوڑھی والدہ اور چھوٹے چھوٹے بہن بھائیوں کا اکلوتا کفیل ہے،جبکہ اس سے چھوٹا بھائی معذوری کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!