پانچ سال قبل فوارہ چوک میں تین محنت کشوں کو قتل کرنیوالا ملزم چوہدری ساجد عبوری ضمانت منسوخ ہونے کے بعد گرفتار۔

ایبٹ آباد: پانچ سال قبل فوارہ چوک میں تین محنت کشوں کو قتل کرنیوالا ملزم چوہدری ساجد عبوری ضمانت منسوخ ہونے کے بعد گرفتار۔ وائس آف ہزارہ کے ریکارڈ کے مطابق فوارہ چوک میں محنت مزدوری کرنیوالے مقتول کالاخان سکنہ نگھکی کے بیٹے جاویدکے مطابق ہم لوگ پاکستان تحریک انصاف کے سپورٹر ہیں۔ 2015ء بلدیاتی الیکشن میں ہم نے پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار برائے ضلع کونسل یونین کونسل دہمتوڑاورنگزیب خان جدون کو اپنے علاقے سے کامیاب کرایا۔ پولنگ والے روز مسلم لیگ(ن) کے نامزد امیدواربرائے تحصیل کونسل یونین کونسل دہمتوڑ چوہدری ساجد کے ساتھ ہمارا معمولی جھگڑا ہوا۔ پولنگ والے روز بات آئی گئی ہوگئی۔

الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدوار اورنگزیب خان جدون کی کامیابی کے بعد مسلم لیگی امیدوارچوہدری ساجد نے اپنے بھائی شہزاد ولد تاج محمد، اشفاق ولد غنی اور دیگر کے ہمراہ دو جون 2015ء کو فوارہ چوک میں واقع کشمیر بیکری کے باہر کالے رنگ کی پراڈوگاڑی میں آکر کلاشنکوفوں سے اندھادھند فائرنگ شروع کردی۔جس کے نتیجے میں جاوید ولد کالا خان، نوید احمد ولد گلستان عمراٹھائیس سال، محمد صابر ولد شیر علی عمر 45سال، کالا خان ولد شیرعلی،بوستان ولد احمد علی اور محمد نذیر ولد محمد منصف شدید زخمی ہوگئے۔ جنہیں فوری طور پر ایوب ٹیچنگ ہسپتال پہنچایاگیا۔ جہاں بوستان ولد احمد علی، محمد نذیر ولد محمد منصف، اور کالاخان ولد شیرعلی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔ جاوید کے مطابق ہم سب غریب لوگ ہیں۔ اور فوارہ چوک میں محنت مزدوری کرکے اپنے خاندان کا پیٹ پالتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق تہرے قتل کیس میں نامزد ملزم چوہدری ساجد بیرون ملک فرار ہو گیاتھا۔ پانچ سال کے بعد چوہدری ساجد نے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کروائی۔ ذرائع کے مطابق وکلاء کی بحث مکمل ہونے کے بعد ایڈیشنل سیشن جج ایبٹ آباد نے ملزم چوہدری ساجد کی عبوری ضمانت منسوخ کردی۔ جس کے بعد ملزم کو عدالت کے اندر سے ہی ہتھکڑیاں لگا کر گرفتار کرلیا گیا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!