عنقریب تمام جوڈیشل افسران کیلیے سرکاری رہائش گاہوں کی تعمیر پایہ تکمیل تک پہنچ جائینگی: جسٹس وقار احمد۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد بنچ کے جسٹس وقار احمد نے کہا ہے کہ ایبٹ آباد میں جوڈیشل افسران کے لیے سرکاری رہائش گاہ کی تعمیر ایک دیرینہ مطالبہ تھا جس پر کام جاری ہے اور عنقریب تمام جوڈیشل افسران کیلیے سرکاری رہائش گاہوں کی تعمیر پایہ تکمیل تک پہنچ جائیگی ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز انہوں نے ایبٹ آباد میں جوڈیشل افسران کے لیے سرکاری فلیٹس کی تعمیر مکمل ہونے کی ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر جسٹس کامران حیات میانخیل، جسٹس فضل سبحان، ایڈیشنل رجسٹرار ایبٹ آباد بنچ جاوید الرحمان، سیشن جج بیرسٹر اختیار خان اور دیگر جوڈیشل افسران سمیت سی اینڈ ڈبلیو اور ڈسٹرکٹ پولیس کے افسران موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کے جسٹس وقار احمد نے کہا کہ ایبٹ آباد میں جوڈیشل افسران کے لیے سرکاری رہائش گاہوں کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت تھی کیونکہ بہت سے افسران نجی رہائش گاہوں میں کرایہ پر رہ رہے تھے جس سے اُن افسران کو سیکیورٹی کا مسلہ تھا جس کے بعد پشاور ہائیکورٹ کے ہدایات پر ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے جوڈیشل افسران کے لیے رہائشی فلیٹس کی تعمیر شروع کی اور آج اللہ کے فضل سے 12 رہائشی فلیٹس جوڈیشل افسران کو رہائش کے لیے حوالہ کیا جا رہا ہے انہوں تقریب سے خطاب میں مزید کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جناب قیصر رشید صاحب کی کاوشوں سے یہ منصوبہ پایا تکمیل تک پہنچ گیا جو کہ ججز کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ منصوبہ بہت کم اپنے متعین وقت پر پورا کیا گیا اور اس کی تعمیر کی خاص نگرانی بھی کی گئی جس کا مقصد جوڈیشل افسران کو معیاری رہائش گاہیں فراہم کرنا تھا۔اخر میں مہمان خصوصی نے جوڈیشل افسران کی رہائشی فلیٹس کا باقاعدہ طور افتتاح کیا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!