پابندی کے باوجود چندے اور عطیات جمع کرنے کا سلسلہ شروع۔

فلسطینی مسلمانوں کی مدد کے لئے جگہ جگہ کیمپ لگ گئے اشیائے خوردونوش بھی شہریوں سے مانگی جانے لگیں۔
جعلساز اور سادہ لوح شہریوں کو مسلمانوں پر مظالم کی کہانیاں سنانے والے بھی متحرک این اوسی کی شرط فراموش۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ایبٹ آباد سمیت ہزارہ کے مختلف اضلاع میں فلسطینیوں کے نام پر چندے اور عطیات جمع کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے جن میں کچھ کا لعدم تنظیموں کی جانب سے بھی عطیات جمع کئے جارہے ہیں جبکہ بعض جعلساز تنظیمیں بھی میدان میں اتر آئی ہیں جو فلسطینیوں کا نام استعمال کر کے گلی کوچوں مساجد اور چوراہوں میں چندے اکٹھے کر رہے ہیں تا کہ خیبر پختونخوا میں چیریٹی ایکٹ کے تحت کسی بھی جماعت یا تنظیم کیلئے ضروری قرار دیا گیا ہے کہ وہ چندہ یا عطیات جمع کرنے سے قبل متعلقہ اداروں سے پیشگی این اوی حاصل کرے گی اور این اوسی حاصل کرنے کے بعد وہ جماعت یا تنظیم اس بات کی مجاز ہوگی ہے کہ وہ عطیات یا چندے جمع کراسکیں گی۔ تا ہم اس وقت ایبٹ آباد سمیت ہزارہ کے مختلف اضلاع میں چندے اکٹھے کرنے کیساتھ ساتھ عطیات کیلئے کیمپ بھی لگائے گئے ہیں جو فلسطینیوں کے نام پر اکٹھے کئے جارہے ہیں تاہم ان چندوں اور عطیات کی مانیٹرنگ نہ ہونے کے باعث اس میں وسیع پیمانے پر گھپلوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے گزشتہ جمعہ کے روز شہر بھر کی مساجد میں بھی باقاعدہ اعلانات کئے گئے جس میں نمازیوں سے فلسطینیوں کی مدد کیلئے بھاری چندے اور عطیات جمع کرائے گئے ہیں تاہم ذرائع کے مطابق ان چندوں کے بارے میں ابھی تک متعلقہ اداروں یا حکومت کو آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!