پولیس کی زیر نگرانی ترک منشیات سنٹرکا قیام۔ منشیات فروش مافیا بڑی مضبوطی سے کام کر رہا ہے:ڈی پی او ایبٹ آباد۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عمر طفیل گنڈا پور نے کہا ہے کہ معاشرے میں منشیات کااستعمال بڑھ چکا ہے۔ اس کو روکنے کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔پولیس نے ایبٹ آباد کو ڈرگ فری بنانے کے لئے ترجیحات میں رکھا ہوا ہے۔یہاں منشیات کا استعمال بہت ذیادہ ہے۔مختصر وقت میں 165 مقدمات کئے ہیں۔اس میں آئس،چرس اور ہیروئین کو برآمد کیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایبٹ آباد پریس کلب میں ایبٹ آباد سائیکاٹرک سنٹر کے ساتھ معائدہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایوب میڈیکل کمپلیکس شعبہ نفسیات کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر آفتاب عالم،ایبٹ آباد سائیکاٹرک سنٹر کے سربراہ سردار وحید،ایس پی کینٹ اعتزاز احمد صدر ایبٹ آباد پریس کلب سردار نوید عالم،جنرل سیکرٹری سردار شفیق،جنرل سیکرٹری اے یو جے ندیم جدون،سابق صدر ایبٹ آباد پریس کلب محمد عامر شہزاد جدون کے علاوہ پریس کلب اور یونین آف جرنلسٹ کابینہ کے عہدیداران اور ممبران بھی شریک تھے۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عمر طفیل گنڈا پور کا کہنا تھا منشیات فروش مافیا بڑی مضبوطی سے کام کر رہا ہے عدالت میں بھی تفتیش میں خامی کا فائدہ حاصل کرتے ہیں۔انہوں نے اس بات کا یقین دلایا کے ضلع کو اس لعنت سے پاک کرنے کے لئے اپنی توانائیاں صرف کریں گے۔انہوں نے کہا کہ منشیات کا استعمال تعلیمی اداروں کے علاوہ بائر بھی ذیادہ ہو رہا ہے اس کو ختم کرنے کے لئے میڈیا کا تعاون ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ غلطی پولیس سے بھی ہو سکتی ہے۔پولیس کا ساتھ دیں۔

ایوب میڈیکل کمپلیکس شعبہ ذہنی امراض کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر آفتاب عالم کا کہنا تھا نشہ گھروں تک پہنچ چکا ہے۔اب چھوٹے بچے بھی اس میں مبتلا ہو رہے ہیں۔بورڈنگ سکولز میں اچھے گھرانوں کے لڑکے اور لڑکیاں اس کا استعمال کر رہے ہیں۔معاشرے میں اس کی آگاہی کے لئے مل کر کوشش کرنا ہوگی۔ڈاکٹر آفتاب عالم کا کہنا تھا سرکاری سطح پر ترک منشیات سنٹر کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں جس میں ابھی تک کامیابی نہیں ہوئی ہے۔منشیات میں مبتلا مریضوں کے لئے ہزارہ بھر میں کوئی سنٹر نہیں ہے۔مریضوں کو پشاور یا دوسرے صوبوں میں جانا پڑتا ہے جس میں اکثریت علاج کا خرچ نہیں اٹھا سکتے۔انہوں نے ایبٹ آباد پولیس کو آگاہی سیمینار کے انعقاد میں مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔

سردار وحید کا کہنا تھا ایبٹ آباد سائیکاٹرک سنٹر کا قیام وقت کی ضرورت تھی۔حسن ابدال سے آزاد کشمیر تک 50 لاکھ آبادی کے لئے علاج کی کوئی سہولت نہیں ہے۔سنٹر میں 20 بیڈ ہیں،پولیس کے ساتھ معائدے کا مقصد معاشرے میں بہتری لانا ہے۔پولیس کے ریفرنس سے لائے جانے والے مریضوں کو خصوصی رعایت حاصل ہو گی۔جب کہ صاحب استطاعت سے بھی مناسب فیس مختص کی گئی ہے۔

صدر ایبٹ آباد پریس کلب سردار نوید عالم جنرل سیکرٹری سردار محمد شفیق کا کہنا تھا ایبٹ آباد پریس کلب کی خطہ کے عوام کے لئے سماجی خدمات جاری ہیں۔ذہنی دباؤ اور منشیات کے مریضوں کے لئے علاج کا سنٹر بڑی پیش رفت ہے۔اس سے پہلے تھیلیسیمیا کے مریض بچوں بچیوں کے لئے علاج معالجہ کی سہولت یقینی بنانے میں پریس کلب کا بنیادی کردار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات ذہنی دباؤ کے مریضوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔اپنے شعبہ میں رہتے ہوئے جتنا بھی ممکن ہو اجدوجہد جاری رہے گی۔اس موقع پر ایبٹ آباد سائیکاٹرک سنٹر اور پولیس کے مابین مل کر کام کرنے کے سمجھوتہ پر دستخط کئے گئے۔جس کے تحت مریضوں کو خصوصی ریلیف دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!